Time 20 ستمبر ، 2024
دنیا

بھارتی ہائیکورٹ کے جج نے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا

بھارتی ہائیکورٹ کے جج  نے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا
ہائیکورٹ جج سری شنندا کے ریمارکس پر بھارتی سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا: فائل فوٹو

بھارت میں ریاست کرناٹکا کے ہائیکورٹ جج نے ایک سماعت کے دوران مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹکا ہائیکورٹ میں مالک مکان اور کرائے دار کے درمیان تنازع کے ایک کیس کی سماعت جاری تھی کہ اس دوران جج وداویساچار سری شنندا نے ریمارکس دیتے ہوئے بنگلورو شہر میں مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔ 

ہائیکورٹ کے جج کے ریمارکس پر سوشل میڈیا میں ان پر تنقید شروع ہوئی جس کے بعد  بھارتی سپریم کورٹ نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے جج کے ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا اور اس سے متعلق ہائیکورٹ کے رجسٹرار سے رپورٹ طلب کر لی۔ 

چیف جسٹس بھارت کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کہا کہ سوشل میڈیا تمام عدالتی کارروائی کو مانیٹر کرنے اور اسے لوگوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا  کرتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ریمارکس دیتے ہوئے عدالتی وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ 

مزید خبریں :