21 ستمبر ، 2024
سوشل میڈیا پر ایک مبینہ نوٹیفکیشن اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ کابینہ نے سرکاری ملازمین کی ملازمت سے متعلق قانون میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے اور نئی تبدیلیوں کے تحت صرف 35 سے 50 سال کی عمر کے افسران کو ہی حکومت برقرار رکھے گی جبکہ باقی ملازمین مالی پیکج کے ساتھ ریٹائر ہو جائیں گے۔
یہ دعویٰ غلط ہے۔
مبینہ طور پر وفاقی حکومت کے کیبنٹ ڈویژن کی طرف سے 10 ستمبر کو جاری کیے جانے والے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کابینہ اور وزیراعظم نے ایمپلائز ایکٹ 1986 میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔
اس ایکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں میں سرکاری اداروں میں کام کرنے والے 35 سال سے کم اور 50 سال سے زیادہ عمر کے تمام افراد کو ریٹائر کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ملازمین، جوان اور بوڑھے افراد کو ریٹائرمنٹ پر گولڈن ہینڈ شیک اور مالی پیکج دیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن پر مبینہ طور پر کابینہ کے سیکرٹری کامران علی افضل کے دستخط بھی موجود ہیں۔
پاکستان میں سوشل میڈیا کے متعدد صارفین نے X (سابقہ ٹوئٹر) اور واٹس ایپ پر بھی اس جعلی نوٹیفکیشن کو سچ مانتے ہوئے شیئر کیا۔ اس کے علاوہ اسے مختلف ویب سائٹس پر بھی اپلوڈ کیا گیا۔
سرکاری عہدیداروں نے وائرل نوٹیفکیشن اور اس کے مندرجات کی تردید کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ ایسی کوئی پالیسی زیرِغور بھی نہیں ہے۔
سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل، جن کے دستخط اس مبینہ نوٹیفکیشن پر بھی دیکھے جا سکتے ہیں، نے جیو فیکٹ چیک کے سوال کے جواب میں اسے ”جعلی“ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسی کوئی پالیسی زیر بحث نہیں ہے۔
جیو فیکٹ چیک نے اس کی تصدیق کیلئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ سے بھی رابطہ کیا، انہوں نے بھی وائرل ہونے والے نوٹیفکیشن کو ”بالکل جعلی“ قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ، جیو فیکٹ چیک کو کیبنٹ ڈویژن کی ویب سائٹ پر بھی یہ مبینہ نوٹیفکیشن نہیں ملا۔ کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے آخری نوٹیفکیشن 6 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، اس جعلی نوٹیفکیشن میں لکھے جانے والے ”Employees Act 1986“ کے نام سے کوئی بھی قانون پاکستان میں موجود نہیں ہے۔ تاہم اس جیسے دیگر قوانین موجود ہیں جیسا کہ ”Ex-employees of the Former Government of East Pakistan (Appointment to Provincial Posts) Act, 1986“ اور “Civil Servants Act, 1973“۔
ہمیں X (ٹوئٹر) @GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔