23 ستمبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ میرا فلسطین کے حوالے سے ماضی میں بھی اور آج بھی مؤقف واضح ہے دوریاستی حل کی جانب جائیں پھر ہی کوئی بات ہو سکتی ہے۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہناتھاکہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکے جانے اور سیز فائر ہونے تک اسرائیل سے کوئی بات نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ میرا ماضی میں بھی اور آج بھی مؤقف واضح ہے کہ ’دو ریاستی حل کی جانب جائیں پھر ہی کوئی بات ہو سکتی ہے‘۔
ان کا کہنا تھاکہ جو بات کسی کو سمجھ نہیں آئی وہ یہ کہ دراصل اسرائیلی اخبار نے میری تعریف کی ہے، اخبار نے لکھا ہے کہ میں پاکستان کا واحد لیڈر ہوں جس کی دنیا میں کوئی کریڈیبیلیٹی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ میں ایک مضمون شائع ہوا تھا میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اسرائیل کا حمایتی قرار دیا گیا۔
آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اسرائیل مخالف بیان دینے کے باوجود اسرائیل سے بہتر تعلقات کے اشارے دیتے رہے، عمران خان اسرائیل کے لیے ہم خیال سیاستدان ہیں اور ان کی انتخابات میں کامیابی پاک اسرائیل تعلقات کاازسرنوجائزہ لینےکاموقع ہے۔