کے پی کے وزیر قانون آفتاب آفریدی نے اسمبلی میں تقریر کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کی ”پوجا“ کرنے کی وکالت کی، کچھ سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ
25 ستمبر ، 2024
جیو فیکٹ چیک نے صوبائی اسمبلی کے 3 گھنٹے سے زائد کے اجلاس بشمول وزیر قانون کی 19 ستمبر کو کی گئی تقریر کا مکمل جائزہ لیا۔
سوشل میڈیا کے کچھ صارفین یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ خیبرپختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی نے صوبائی اسمبلی میں تقریر کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کی ”پوجا“ کرنے کی وکالت کی۔
دعویٰ سراسر بے بنیاد ہے۔ صوبائی وزیر قانون نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
20 ستمبر کو، X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف نے خیبرپختونخوا کے قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق کے وزیر آفتاب عالم آفریدی کی 20 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ صوبائی اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔
صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن لکھا: ”اسلام میں کسی مجسمے کی اجازت نہیں ہے ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں نہ ہم کسی مجسمے کو مانتے ہیں ماسوائے عمران خان کے اسکو سجدہ کرنا اور پوجنا جائز مانتے ہیں، وزیر قانون کے پی آفتاب عالم۔“
مختصر ویڈیو کلپ میں وزیر قانون کو مجسموں کی اسلامی ممانعت پر بحث کرتے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو اور اس کے کیپشن کو 1 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، جس سے بہت سے سوشل میڈیا صارفین کو یقین ہو گیا کہ آفتاب عالم آفریدی نے عمران خان کے بارے میں یہ بیان دیا تھا۔
اسی طرح کے دعوے دیگر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے X (ٹوئٹر) اور فیس بک پر بھی شیئر کئے گئے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی نے صوبائی اسمبلی میں ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
جیو فیکٹ چیک نے اسمبلی کے پورے تین گھنٹے سے زائد اجلاس کا جائزہ لیا، جس میں وزیر کی 19 ستمبر کو کی گئی تقریر بھی شامل تھی۔ اپنے 50 منٹ کے خطاب کے دوران، صوبائی وزیر قانون نے سیاست، عدلیہ اور 9 مئی کے فسادات سے متعلق مختلف موضوعات پر بات کی۔
مجسموں کے بارے میں ان کا ایک ہی بیان تھا: ”اسلام میں یہ جائز نہیں ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ” اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔“ تقریر میں کہیں بھی وزیر قانون نے یہ بات نہیں کی کہ عمران خان کے مجسموں کو سجدہ کرنا یا ان کی پوجا کرنا جائز ہے۔
وزیر قانون کی مکمل تقریر کو یہاں 1گھنٹہ اور 28 منٹ کی فوٹیج سے آگے دیکھا جا سکتا ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔