چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ واقعہ کرسٹیز کی بلیو ایریا برانچ میں پیش آیا، جبکہ حکام نے اسلام اباد میں F-6 برانچ کو 11 ستمبر کوسیل کیا تھا۔
27 ستمبر ، 2024
25 ستمبر کو پاکستانی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دکھایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں ڈونٹس بیکری میں ڈیوٹی پر موجود ایک سیلز مین، چیف جسٹس آف پاکستان اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے خفیہ طور پر ایک ویڈیو ریکارڈ کر رہا ہے۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے فوراً بعد آن لائن صارفین نے دکان کے باہر ”Sealed“ کے لیبل کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنی پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا کہ اس دکان کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حکم پر بند کر دیا گیا ہے۔
یہ دعویٰ غلط ہے۔
26 ستمبر کو ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنی پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا کہ اسلام آباد میں واقع کرسٹیز ڈونٹس کے ایک ملازم کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں ”توہین آمیز“ الفاظ استعمال کیے جانے کے چند دن بعد اس بیکری کو سیل کر دیا گیا۔
اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 23 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا اور 300 سے زیادہ بار لائک کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر دیگر صارفین نے بھی الزام لگایا کہ حکام نے ڈونٹ شاپ کو بند کر دیا ہے۔
اس قسم کے دعوے یہاں اور یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔
کرسٹیز ڈونٹس، جہاں یہ واقعہ پیش آیا، کو بند نہیں کیا گیا ہے۔ آن لائن گردش کرنے والی تصویر جس میں ڈونٹس بیکری کو سیل کیا گیا ہے، دراصل اس ہفتے کی نہیں بلکہ 11 ستمبر کی ہے۔
اسلام آباد میں اسسٹنٹ کمشنر فرحان احمد نے جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ان دونوں واقعات، یعنی چیف جسٹس کی ویڈیو اور ڈونٹس بیکری سیل کرنے کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔
فرحان احمد کا کہنا تھا کہ”یہ [بیکری سیل ] 11 ستمبر کا واقعہ ہے۔ اور یہ جو ویڈیو والا واقعہ ہے، یہ اس سے بہت پہلے کا ہے، جو کہ ممکنہ طور پر گرمیوں میں پیش آیا تھا۔“
فرحان احمد نے مزید بتایا کہ ڈونٹ بیکری کی F-6 برانچ کو ڈینگی سے بچاؤ سے متعلق خلاف ورزیوں پر سیل کیا گیا تھا۔
فرحان احمد کے بیان کی اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ سے مزید تصدیق ہوئی۔ 11 ستمبر کو ڈپٹی کمشنر نے F-6 میں کرسٹیز بیکری کی ایک تصویر شیئر کی تھی، جسے ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سیل کیا گیا تھا۔ کچھ دنوں بعد اس بیکری کو دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔
فرحان احمد نے اگست میں جاری ہونے والا ایک نوٹیفکیشن بھی شیئر کیا جس میں اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جس کے تحت حکام کو ایسے اداروں کے خلاف کارروائی کی اجازت دی گئی ہے جن کی حدود میں پانی جمع یا کھڑا ہوتا ہےجو ڈینگی مچھروں کی افزائش گاہ بن سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، کرسٹیز بیکری کی بلیو ایریا برانچ کے ایک سیلز مین نے بھی جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی بیکری کھلی ہے اور ان کا کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر) @GeoFactCheck اور انسٹا گرام @geo_factcheck پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔