28 ستمبر ، 2024
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے واپسی کے اعلان پر کارکن مشتعل ہوگئے اور برہان انٹرچینج کے قریب دھرنے دیا تاہم اعظم سواتی ناراض کارکنوں کو منانے میں کامیاب ہوگئے۔
احتجاج ختم ہونے کے باوجود کارکنوں نے برہان انٹرچینج کے قریب دھرنا دیا اور واپس پشاور جانے سے انکار کردیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کارکنوں میں پھنس گئے اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان کا راستہ روک دیا تھا۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ ہر صورت آج وزیراعلیٰ ہمارے ساتھ راولپنڈی جائیں گے۔
کارکنوں نے واپسی نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔
کارکنوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا گھیراؤ کیا جس کے باعث ان کے اسکواڈ اور کارکنوں میں شدید تلخ کلامی بھی ہوئی۔
کارکنوں نے کہا کہ ہمیں سڑکوں پر نکال کر آپ کیوں جاتے ہیں؟ پی ٹی آئی کارکنوں کا وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
بعدازاں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی مداخلت پر کارکن مان گئے اور دھرنا ختم کردیا۔ اعظم سواتی نے کارکنوں سے گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے خود ملا ہوں، انہوں نے خود احتجاج ختم کرنے کا کہا، ہم سب نے بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر عمل درآمد کرنا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کیلئے لیاقت باغ پہنچنے کا اعلان کیا تھا لیکن انہوں نے برہان انٹرچینج سے ہی کارکنوں کو واپسی کی ہدایت کی۔