29 ستمبر ، 2024
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق سلیکٹر محمد یوسف کے اختلافات اور مستعفی ہونے کی وجہ سامنے آگئی۔
محمد یوسف اورایک کوچ کے درمیان اختلاف پیدا ہوئے، ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹرز کو موقع دینے پر اختلافات ہوئے۔
ذرائع نے بتایاکہ کوچ تبدیلیوں کے حق میں نہیں تھے، تسلسل کےخواہشمند تھے لیکن محمد یوسف نے نئےکھلاڑیوں کو موقع دینے پر زور دیا اور کہ انہی کھلاڑیوں کو موقع دینے سے اچھا تاثر نہیں جا رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کوچ تسلسل اورجلد بازی نہ کرنےکی پالیسی پر زوردیتےرہے، محمد یوسف کامران غلام، زاہد محمود اور محمد علی کے خواہشمند تھے، محمد یوسف انگلینڈ کیخلاف سیریز کے اسکواڈ میں دونوں کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتے تھے۔
ذرائع کے مطابق عبداللہ شفیق کو آرام دیکر انکی تیکنیک پرکام کرنےکی بات سےکوچ نےاختلاف کیا، سلیکشن معاملات پرتکرارہوئی، کوچ نے بھی معاملات سے الگ ہونے کی بات کی، معاملہ سنجیدہ ہونے پر محمد یوسف نے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد یوسف نے اپنے فیصلے سے اعلیٰ عہدیدارکوبھی آگاہ کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹس کی کیٹیگریز میں ردوبدل پربھی سلیکٹر،کوچ میں اتفاق نہیں تھا، سلیکٹر نےسینٹرل کنٹریکٹ پر بھی سخت فیصلےکرنےپر زوردیا، کوچ نے کھلاڑیوں کا ساتھ دیتے ہوئے زیادہ تنزلی نہ کرنے پر زور دیا، سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے پرکوچ اور سلیکٹرکے درمیان بحث ہوئی۔
خیال رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے ممبر محمد یوسف عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے تھے۔ پی سی بی نے بھی تصدیق کی کہ محمد یوسف نے سلیکشن کمیٹی کے ممبر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔