Time 01 اکتوبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

دنیا کی بلند ترین چوٹی کی بلندی میں مسلسل اضافے کا انکشاف

دنیا کی بلند ترین چوٹی کی بلندی میں مسلسل اضافے کا انکشاف
ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / رائٹرز فوٹو

ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنا کوہ پیماؤں کے لیے بہت بڑا چیلنج ثابت ہوتا ہے مگر ایسا لگتا ہے کہ یہ کام وقت گزرنے کے ساتھ زیادہ مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی کی بلندی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جی ہاں واقعی ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی بڑھنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، بلکہ کوہ ہمالیہ کے اس حصے میں چوٹیاں مسلسل اوپر کی جانب بڑھ رہی ہیں۔

8849 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں اردگرد موجود دریاؤں میں آنے والے کٹاؤ کی وجہ سے اضافہ ہو رہا ہے۔

چین کی جیو سائنسز یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا۔

تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ہزاروں برسوں سے ایسے جغرافیائی عمل سے گزر رہی ہے جس کے باعث اس کی بلندی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

تحقیق کے لیے ماہرین نے کمپیوٹر ماڈلز تیار کیے گئے تھے جن کے ذریعے کوہ ہمالیہ میں بہنے والے دریاؤں کے ارتقا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 89 ہزار سال قبل دریائے ارون Kosi دریائی سسٹم کا حصہ بن گیا اور وہ مشرق کی بجائے شمال کی جانب بہنے لگا۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق دریا کے بہنے کے روٹ میں تبدیلی سے ایورسٹ کے قریب دریا میں کٹاؤ بڑھ گیا اور یہ زیادہ بھرنے لگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت زیادہ مقدار میں اضافی پانی دریائے ارون میں بہنے لگا جس کے نتیجے میں تلچھٹ بڑھ گئی جبکہ تہہ میں موجود چٹانیں تیزی سے کٹاؤ کا شکار ہونے لگی اور وادی کی تہہ میں تبدیلیاں آئیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے زمین کی بیرونی پرت کا وزن گھٹ گیا اور اردگرد کی زمین اوپر کی جانب بڑھنے لگی۔

ماہرین کا تخمینہ ہے کہ اس کے باعث ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں ہر سال 0.16 ملی میٹر سے 0.53 ملی میٹر کا اضافہ ہوا، یہاں تک کے اس کے اردگرد موجود چوٹیوں کی بلندی بھی بڑھی۔

محققین کے مطابق چوٹیوں کے بلند ہونے کا یہ عمل ہمیشہ جاری نہیں رہے گا، بلکہ یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک دریائی نظام کا توازن دوبارہ تبدیل نہیں ہو جاتا۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر جیو سائنس میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :