02 اکتوبر ، 2024
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے منگل کی رات اسرائیل کیخلاف میزائل حملے کو فیصلہ کن ردعمل اور اسرائیلی "جارحیت" کا فیصلہ کن جواب قرار دیدیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں ایرانی صدر نے کہا کہ ایرانی حملہ اسرائیلی جارحیت کا ردعمل ہے، ایران اور خطے میں امن کیلئے جائز حق کا استعمال کیا گیا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ صیہونی ریاست کی جارحیت کیخلاف فیصلہ کن جواب دیا گیا ہے، ایران جنگجو نہیں ہے، لیکن وہ کسی بھی خطرے کیخلاف مضبوطی سے کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری طاقت کا صرف ایک گوشہ ہے۔ ایران کے ساتھ تنازعے میں نہ پڑیں۔
واضح رہے کہ یران نے منگل کو اسرائیل پر حملہ کردیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے گئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔
اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ لمحے قبل ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سیکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔ان حملوں کی تفصیلات بعد میں بتائیں جائیں گی۔