04 اکتوبر ، 2024
کرکٹ میں کوئی بھی بیٹر یہ نہیں چاہتا کہ وہ اپنی اننگز کا آغاز کرتے ہی بغیر کوئی رن بنائے صفر پر آؤٹ ہوجائے۔
اس کھیل میں جب بیٹر صفر پر آؤٹ ہوتا ہے تو اسے عموماً 'Duck' پر آؤٹ ہونا کہا جاتا ہے۔
لیکن کبھی آپ نے سوچا ہے کہ کرکٹ میں صفر پر آؤٹ ہونے کا اس Duck سے کیا تعلق ہے؟ اگر آپ نہیں جانتے تو اس کے پیچھے کی منفرد کہانی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
دراصل کرکٹ میں یہ Duck کی اصطلاح بطخ کے انڈے سے منسوب ہے، انڈے کی شکل 0 کی طرح ہوتی ہے اس لیے جب کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوتا ہے تو اسے انڈے پر آؤٹ ہونا بھی کہا جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 17 جولائی 1866 کو ایک کرکٹ میچ میں پرنس آف ویلز صفر پر آؤٹ ہوئے۔
اس میچ کے اگلے دن مقامی اخبار میں خبر چھپی جس کا مطلب یہ تھا کہ پرنس آف ویلز بطخ کے انڈے پر سوار ہوکر واپس پویلین لوٹ گئے۔
اس خبر کے بعد کرکٹ میں Duck لفظ کا استعمال عام ہوا اور آج تک صفر پر آؤٹ ہونے کو Duck یا عام زبان میں انڈے پر آؤٹ ہونا کہا جاتا ہے۔
ہم سب یہ توجانتے ہیں کہ کرکٹ میں اگر بیٹر بغیر کوئی رن بنائے صفر پر آؤٹ ہوجائے تو اسے 'Duck ' یعنی انڈے پر آؤٹ ہونا کہا جاتا ہے۔
لیکن اگر کوئی بیٹر اپنی پہلی ہی گیند پر صفر پر آؤٹ ہوجائے تو اسے گولڈن ڈک کہا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ کرکٹ کی اصطلاح میں ڈائمنڈ ڈک کا مطلب ہے کہ اگر کوئی بیٹر بغیر کوئی لیگل گیند کھیلے ہی صفر پر آؤٹ ہوجائے۔
ایسا عموماً نان اسٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ ہونے پر ہوتا ہے۔ مثلاً نیا بیٹر پچ پر آیا پر وہ ابھی نان اسٹرائیکر اینڈ پر موجود ہے اور اس نے ابھی تک کوئی گیند بھی نہیں کھیلی پر اس دوران وہ رن آؤٹ ہوجائے تو اسے ڈائمنڈ ڈک کہا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ بغیر کوئی گیند کھیلے اور صفر پر موجود نئے بیٹر کے اسٹرائیکر اینڈ پر وائیڈ گیند پر اسٹمپ آؤٹ ہونے کو بھی ڈائمنڈ ڈک کہا جائے گا۔
واضح رہے کہ ون ڈے کرکٹ میں سب سے زیادہ بار صفر پر آؤٹ ہونے کا منفرد ریکارڈ سری لنکا کے سابق کرکٹر سنتھ جے سوریا کے پاس ہے جو 34 بار صفر پر آؤٹ ہوئے۔
اس فہرست میں دوسرا نمبر پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا ہے جو ون ڈے کرکٹ میں 30 بار بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔