Time 04 اکتوبر ، 2024
دنیا

’اگر میں شہید ہوجاؤں تو۔۔۔‘، غزہ میں شہید 10 سالہ بچی کی وصیت نے سب کو رُلا دیا

’اگر میں شہید ہوجاؤں تو۔۔۔‘، غزہ میں شہید 10 سالہ بچی کی وصیت نے سب کو رُلا دیا
راشا العریر اور اس کا بھائی احمد کے گھر پر 3 ماہ قبل بھی فضائی حملہ ہوا تھا جس میں وہ دونوں بچ گئے تھے۔

مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والی 10 سالہ بچی کی وصیت نے سب کو رُلا دیا۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ 10 سالہ راشا العریر اور اس کا بھائی 11 سالہ احمد غزہ شہر میں اپنے  گھر پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

فلسطینی وزارت خارجہ کے مطابق ان بچوں کے اہل خانہ کو 10 سالہ راشا العریر کی وصیت ملی ہے جس میں اس نے اپنی چیزیں اپنے رشتے داروں میں تقسیم کرنے کا کہا ہے۔

ہاتھ سے لکھی اپنی وصیت میں راشا نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میں شہید ہوجاؤں تو میرے لیے روئیے گا نہیں کیونکہ آپ کو روتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔

راشا العریر نے لکھا کہ میں چاہتی ہوں میرے کپڑے ضرورت مندوں کو دیے جائیں، میری چیزیں، کتابیں، کاپیاں اور کھلونے میرے کزنز میں تقسیم کردیے جائیں۔

راشا العریر نے لکھا کہ میرے بھائی احمد پر غصہ نہیں کیجیے گا، مجھے یقین ہے کہ آپ میری وصیت کا احترام کریں گے۔

’اگر میں شہید ہوجاؤں تو۔۔۔‘، غزہ میں شہید 10 سالہ بچی کی وصیت نے سب کو رُلا دیا

فلسطینی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ راشا العریر کے گھر پر 3 ماہ قبل بھی فضائی حملہ ہوا تھا جس میں راشا اور اس کا بھائی دونوں بچ گئے تھے۔

سوشل میڈیا  پر ننھی راشا العریر کی وصیت تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین وصیت پر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ غزہ میں گزشتہ ایک سال سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 41 ہزار 802 افراد افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ 96 ہزار 844 افراد زخمی ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

مزید خبریں :