07 اکتوبر ، 2024
کراچی میں ائیرپورٹ کے قریب سگنل پر دھماکے کے بعد ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے کہا ہے کہ کرائم سین پر کچھ سمجھ نہیں آرہا، کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایک آئل ٹینکر میں آگ لگی اور پھر دھماکے سے نقصان ہوا۔ دھماکے سے کئی گاڑیاں تباہ ہوئیں، دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی۔
اظفر مہیسر نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی تحقیقات جاری ہے، واقعے میں دہشتگردی اور تخریب کاری کا عنصر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ واقعے سے متعلق فارنزک رپورٹ آنے تک حتمی طور پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
خیال رہے کہ کراچی ائیرپورٹ سگنل کے قریب زوردار دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمی ہونے والوں میں خاتون، پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔
جائے واقعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں غیرملکی شہری سوار تھے، دھماکا غیرملکیوں کے گاڑی گزرنے کے بعد ہوا، اسے آئل ٹینکر دھماکا نہیں کہا جا سکتا۔
انہوں نے بتایا کہ اطلاعات ہیں دھماکا آئی ای ڈی ہے، سی سی ٹی وی اور دیگر ذرائع سے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق ائیرپورٹ پر تمام تنصیبات محفوظ ہیں۔