Time 07 اکتوبر ، 2024
دنیا

بیروت حملوں کے بعد ایران کا القدس فورس کے سربراہ سے رابطہ منقطع: خبر ایجنسی

بیروت حملوں کے بعد ایران کا القدس فورس کے سربراہ سے رابطہ منقطع: خبر ایجنسی
فوٹو: فائل

بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دو سینیئر ایرانی سکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ پر اسرائیلی حملے کے بعد القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی  بیروت کے دورے پر روانہ ہوئے تھے تاہم گزشتہ ہفتے بیروت پر ہونے والے فضائی حملوں کے بعد اسماعیل قاآنی سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل کے جانب سے حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کیلئے کیے گئے حملوں کے وقت اسماعیل قاآنی بھی بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں موجود تھے تاہم اس وقت وہ ہاشم صفی الدین سے کسی ملاقات میں مصروف نہیں تھے۔

خبر ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیروت کے جنوبی علاقے پر لگاتار بمباری کرکے ہاشم صفی الدین کی تلاش کی مہلت بھی نہیں دے رہا، تنظیم تلاش کے اختتام پر ہی ہاشم صفی الدین سے متعلق کچھ بتا پائے گی۔

واضح رہے کہ 2020میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے اسماعیل قاآنی کو  پاسداران انقلاب اوورسیز ملٹری انٹیلیجنس کی القدس فورس کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفروشان بھی 27 ستمبر کو حسن نصراللہ کے ہمراہ اسرائیل حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

مزید خبریں :