Time 07 اکتوبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

اونٹوں کے جسم میں کوہان کس کام آتے ہیں؟

اونٹوں کے جسم میں کوہان کس کام آتے ہیں؟
کوہان میں پانی کا ذخیرہ نہیں ہوتا / فوٹو بشکریہ لائیو سائنس

اونٹوں کو صحرا کا جہاز کہا جاتا ہے جو کئی دنوں تک پانی کے بغیر بھی زندہ رہ سکتے ہیں۔

مگر کیا اونٹ اپنے کوہان میں پانی کا ذخیرہ کرتے ہیں جیسا بیشتر افراد سوچتے ہیں؟ اس کا جواب نہیں ہے۔

اگرچہ اونٹوں کے پاس پانی کو ذخیرہ کرنے کے متعدد طریقے موجود ہیں مگر ان کے کوہان اس مقصد کے لیے نہیں ہوتے۔

تو پھر اونٹوں کی پشت پر کوہان کیوں موجود ہوتے ہیں؟ اس کا جواب ہے کہ وہاں چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق صحرا کے خشک موسم میں اکثر پانی اور خوراک کی کمی ہوتی ہے تو جب کھانا دستیاب ہوتا ہے تو اونٹ اتنا کھا لیتے ہیں کہ اس کی کیلیوریز سے چربی کوہان کی شکل میں جمع ہو جاتی ہے تاکہ وہ غذا کے بغیر بھی طویل عرصے تک زندہ رہ سکیں۔

ایک کوہان کی بدولت اونٹ خوراک کے بغیر 4 یا 5 ماہ تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

جب خوراک نہ ملنے پر اونٹوں کا جسم یہ چربی استعمال کرتا ہے تو کوہان کسی غبارے کی طرح پچک جاتے ہیں، مگر دوبارہ مناسب مقدار میں کھانے سے وہ پھر پھول جاتے ہیں۔

اونٹوں کے بچے کوہان کے ساتھ پیدا نہیں ہوتے۔

پیدائش کے 10 ماہ سے ایک سال بعد کوہان بننا شروع ہوتے ہیں مگر ایسا جنگلی اونٹوں میں زیادہ عام ہوتا ہے کیونکہ خشک سالی کے باعث صحرا میں خوراک کی کمی ہوتی ہے۔

اونٹوں کی 2 اقسام ہیں، ایک Bactrian camels جو مغربی چین اور وسطی ایشیا میں پائی جاتی ہے جن کے جسموں میں 2 کوہان ہوتے ہیں جبکہ دوسری قسم عربی اونٹوں کی ہے جن کے جسم میں ایک کوہان ہوتا ہے۔

مگر ماہرین کے مطابق 2 کوہانوں سے بغیر خوراک کے زندہ رہنے کی مدت میں اضافہ نہیں ہوتا۔

مزید خبریں :