Time 08 اکتوبر ، 2024
کاروبار

ملک میں گیس کی ترسیل کا نظام ایک بار پھر خطرے سے دو چار

ملک میں گیس کی ترسیل کا نظام ایک بار پھر خطرے سے دو چار
پائپ لائن میں بار بار لائن پریشر سے مین ٹرانسمیشن لائن پھٹ جانے کی صورت میں کسی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے, سرکاری عہدیدار/ فائل فوٹو

اسلام آباد: آر ایل این جی کے استعمال میں اضافے کے بعد ملک میں گیس کی ترسیل کا نظام ایک بار پھر خطرے سے دو چار ہوگیا ہے۔ 

 وزارت توانائی کے سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ملک کا نیشنل گیس ٹرانسمیشن سسٹم ایک بار پھر خطرے کی زد میں آگیا ہے۔

سرکاری عہدیدار کے مطابق لائن پیک پریشر بنیادی طور پر پاور سیکٹر کی جانب سے آر ایل این جی کے استعمال میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجہ سے دوبارہ بڑھ کر 5 ارب کیوبک فٹ (بی سی ایف) کے قریب ہو گیا ہے جو 5 اکتوبر 2024کو 577 ایم ایم سی ایف سے 7اکتوبر 2024کو تین دنوں میں 239 ایم ایم سی ایف (ملین کیوبک فٹ) تک رجسٹرڈ ہوا۔ 

انہوں نے بتایا کہ  پائپ لائن میں درآمدی گیس کے علاوہ ملک کی مقامی گیس بھی شامل ہے اور پائپ لائن میں بار بار لائن پریشر سے مین ٹرانسمیشن لائن پھٹ جانے کی صورت میں کسی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ 

سرکاری عہدیدار کے مطابق پاکستان ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو  درآمد کرتا ہے لیکن پاور سیکٹر کی کھپت کبھی بھی اس کی مانگ کے مطابق نہیں رہی جو وہ ہر ماہ جمع کراتا ہے۔ 

مزید خبریں :