08 اکتوبر ، 2024
لاہور: دو ماہ سے غائب اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کا پتا چل گیا۔
محمد اکرم اس وقت اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تفتیشی ٹیم کے پاس3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ہیں، سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کےخلاف اینٹی کرپشن شیخوپورہ میں مقدمہ سامنےآیا ہے۔
اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم سے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ٹیم کی تفتیش جاری ہے، محمد اکرم کو 10 اکتوبرکو سینئر سول جج کریمنل ڈویژن خدایار کی عدالت میں پیش کیاجائےگا۔
محمد اکرم کےخلاف شہری ریاض قریشی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا مقدمے میں سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم پر 95 ہزار روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔
خیال رہے کہ اگست میں محمد اکرم کو حراست میں لیے جانے کی خبر سامنے آئی تھی۔
اس حوالے سے ذرائع کا بتانا تھا کہ محمد اکرم پربانی پی ٹی آئی کی سہولت کاری کا الزام ہے اور انہیں اختیارات سے تجاوز کرنے پر تحویل میں لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے محمد اکرم سے تحقیقات جاری ہیں، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پر خفیہ طور پر بانی پی ٹی آئی کے لیے پیغام رسانی کا بھی الزام ہے۔
گزشتہ دنوں حکومت پنجاب نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ریاض خان سمیت 4 اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کر دیا تھا۔
اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ قیدی کے قتل کی انکوائری میں قصور ثابت ہونے پر اہلکاروں کو برطرف کیا گیا، اڈیالہ جیل کے ذہنی مریضوں کے سیل میں 29 فروری کو قیدی کے قتل پر انکوائری جاری تھی، آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے قتل کے واقعہ پرانکوائری کا حکم دے رکھاتھا۔