پاکستان ابھی بھی اپنے ممکنہ تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کر رہا ہے، اور یہ نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہو گا کہ اس کے پاس ایشیا میں سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں۔
09 اکتوبر ، 2024
پاکستان کا زیر سمندر تیل اور گیس کے ممکنہ ذخائر کو تلاش کرنے کے لیے کمپنیوں سے بولیاں طلب کرنے کی رپورٹس نے ان دعوؤں کو جنم دیا ہے کہ پاکستان اب ایشیا میں سب سے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر رکھتا ہے۔
ابھی تک اس دعویٰ کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
”بریکنگ: پاکستان کے پاس اب باضابطہ طور پر ایشیا میں تیل اور گیس کے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔“ ایک صارف نے 12 ستمبر کو X (ٹوئٹر) پر لکھا۔ اس پوسٹ کو اب تک 6 لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھا اور 15 ہزار سے زائد بار لائک کیا گیا ہے۔
اسی طرح کی پوسٹس یوٹیوب اور فیس بک پر بھی کی گئیں۔
حکومتی عہدیداروں اور ایک صنعتی ماہر نے تصدیق کی ہے کہ فی الحال پاکستان اپنے ممکنہ تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کر رہا ہےاور یہ نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا کہ اس کے پاس ایشیا میں سب سے بڑے ذخائر ہیں۔
وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان کیپٹن (ر) شہباز طاہر ندیم نے جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ان کی وزارت کی جانب سے آج تک ایسے کوئی سرکاری اعداد و شمار یا بیان جاری نہیں کیا گیا۔
ایک سرکاری تیل اور گیس کی کمپنی آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (OGDCL) کے مینیجنگ ڈائریکٹر احمد حیات لک نے جیو فیکٹ چیک کو تحریری جواب میں بتایا کہ اگرچہ پاکستان کے زیر سمند ر ممکنہ ہائیڈروکاربن سسٹم کے اشارے موجود ہیں، لیکن اس کی تصدیق کے لیے مزید تلاش اور ڈرلنگ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ”مضبوط نتیجے پر پہنچنے کے لیے، ہمیں اضافی 2D سیسمک سروے اور بعض علاقوں میں 3D سیسمک سروے کرنے کی ضرورت ہے، جس کے بعد کنوئیں کھودنے کی ضرورت ہوگی، جب تک ہم ایک جامع تحقیقی پروگرام شروع نہیں کرتے اور صنعتی معیارات کے مطابق نتائج پر نہیں پہنچتے، یہ دعویٰ کرنا قبل از وقت ہوگا۔“
کراچی میں NED یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ پیٹرولیم انجینئرنگ کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید حنیف نے بھی آن لائن دعووں کو ”غلط“ قرار دیا۔
یہ بات اہم ہے کہ 2024 کی ورلڈ پاپولیشن ریویو (world population review) رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے پاس دنیا میں سب سے بڑے تیل کے ذخائر ہیں اس کے بعد سعودی عرب اور ایران ہیں۔
ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔