10 اکتوبر ، 2024
بھارت کے نامور کاروباری گروپ ٹاٹا کے سربراہ رتن ٹاٹا کی 9 اکتوبر کو موت کے بعد ان کی دو روز قبل کی گئی سوشل میڈیا پوسٹ وائرل ہوگئی۔
86 سالہ رتن ٹاٹا پیر کے روز اسپتال میں داخل ہوئے تھے، اس وقت انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بڑھتی عمر اور اس سے متعلق طبی مسائل کے باعث اسپتال میں ان کے مختلف ٹیسٹ کیے جانے ہیں۔
رتن ٹاٹا بھارت کے صنعتی شعبے کی ایک جانی مانی شخصیت تھے، وہ 1991 میں گاڑیوں اور اسٹیل کی صنعت سے منسلک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین بنے اور 2012 تک اس منصب پر فائز رہے۔
اس دوران انہوں نے ٹاٹا گروپ کو وسعت دیتے ہوئے دیگر شعبوں میں بھی کاروبار کا آغاز کیا، انہی کی قیادت میں ٹاٹا موٹرز نے ایک ایسی گاڑی بھی متعارف کروائی جسے دنیا کی سستی ترین گاڑی کہا گیا۔
2012 میں ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد انہیں ٹاٹا سنز، ٹاٹا انڈسٹریز، ٹاٹا موٹرز، ٹاٹا اسٹیل اور ٹاٹا کیمیکلز کا چیئرمین ایمیریٹس بنایا گیا تھا۔
رتن ٹاٹا نے 7 اکتوبر کو انسٹاگرام اور ایکس پر اپنی صحت کے حوالے سے مختلف افواہوں کی تردید کی تھی اور بیان میں لکھا تھا 'میں اپنی صحت کے حوالے سے گردش کرنے والی حالیہ افواہوں سے واقف ہوں اور سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ دعوے بے بنیاد ہیں، عمر کی وجہ سے میرا فی الحال طبی معائنہ چل رہا ہے'۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ 'پریشانی والی کوئی بات نہیں ہے، برائے مہربانی غلط معلومات پھیلانے سے گریز کریں'۔