11 اکتوبر ، 2024
تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے خلاف آٹھ سو رنز مکمل کرکے انگلینڈ پاکستان کیخلاف ٹیسٹ کرکٹ میں اتنا بڑا اسکور کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ اس وقت ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے۔
اگر کل پاکستان کو اننگز کی شکست ہوتی ہے تو یہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہوگا جب ایک ٹیم اپنی اننگز میں 500 سے زائد رنز بنانے کے بعد اننگز شکست کا شکار ہوئی ہو۔
اگر پاکستان اننگز کی شکست سے بچ جاتا ہے مگر ٹیسٹ ہار جاتا ہے تو یہ مجموعی طور پر صرف 19 واں موقع ہوگا جب ایک ٹیم ٹیسٹ میچ کی ایک اننگز میں 500 یا زائد رنز کرنے کے بعد ہاری ہو۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں اب تک ہونے والے 18 ایسے واقعات میں سے 4 کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان 4 میں ایک وہ شکست بھی شامل ہے جو اوول ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کی صورت میں ملی اس کے علاوہ اس فہرست میں 2006 میں لیڈز، 1972 میں ملبرن، 2022 میں راولپنڈی کی شکست بھی شامل ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں آسٹریلیا کی تین مرتبہ اننگز میں 500 رنز کرکے ہار چکی ہے، ان 18 میں سے 17 شکست کے 500 رنز ٹیموں کی پہلی اننگز میں بنے یہاں ٹیم کی اپنی پہلی اننگز، میچ کی دوسری اننگز یعنی دوسری بیٹنگ بھی ہوسکتی ہے۔
تاہم اب تک 8 ایسے واقعات ہیں جب ٹیموں نے پہلے بیٹنگ کی ہو، 500 سے زائد رنز کئے ہو، پھر بھی میچ ہارے ہوں۔
لیڈز میں پاکستان کو ملنے والی 167 رنز کی شکست اب تک کسی ایسی ٹیم کی رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی شکست ہے کہ جس میں ٹیم میچ میں اپنی پہلی اننگز میں 500 رنز کئے ہو۔
ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا دو مرتبہ 500 رنز کرنے کے بعد شکست سے دوچار ہوچکی ہے، پاکستان بھی دو سال قبل راولپنڈی میں ایسی شکست کا سامنا کرچکا ہے۔