12 اکتوبر ، 2024
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان اراکین اسمبلی کے غائب ہونے کے معاملے پر میدان میں آ گئے۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اراکین اسمبلی کے غائب ہونے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال میں دو رات سے سو نہیں سکا ہوں۔ ایک رکن اسمبلی پر فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں، یہ سیریس معاملہ ہے جسے فوری حل کریں گے۔
پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے پولیس پر مکمل طور پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، اپوزیشن کا کہنا تھا کہ اسمبلی اراکین کو گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر پارلیمانی امور مجتبی شجاع الرحمان نے اسمبلی اراکین کی گرفتاریوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن والے جھوٹ بولتے ہیں۔
کچے کے ڈاکوؤں کے معاملے پر حکومتی رکن ممتاز چانگ کا کہنا تھا کہ جعلی پولیس مقابلوں میں لوگوں کو مارا جاتا ہے، اپوزیشن رکن جام امان اللہ کا کہنا تھا کہ اگر آپ کچے کے ڈاکوؤں سے تنگ ہیں تو صدر آصف زرداری سے بات کریں۔
اسپیکر نے پروڈکشن آرڈر پر لائے گئے گرفتار اراکین اسمبلی کو ایم پی اے ہوسٹل میں رکھنے کا حکم دیا۔
اسپیکر نے پیر کے روز اپوزیشن کے احتجاج کے معاملے پر بحث و مباحثہ کروانے کا اعلان بھی کیا بعد ازاں ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
اجلاس میں رنگ روڈ اتھارٹی اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کی سالانہ کارکردگی رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔