12 اکتوبر ، 2024
بالی وڈ کے سینئر رائٹر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ پہلی شادی کی ناکامی کی وجہ شراب نوشی تھی۔
حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران جاوید اختر نے شراب کی لت چھوڑنے کیلئے کی جانے والی جدوجہد پر بات کی اور پہلی شادی کی ناکامی کیلئے خود کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔
دوران انٹرویو جاوید اختر نے اعتراف کیا کہ ہنی ایرانی کے ساتھ میری شادی اس لیے ناکام ہوئی کیوں کہ میں کبھی شرابی ہوا کرتا تھا، مجھے اپنی پہلی شادی کی ناکامی کا افسوس ہے کیوں کہ اسے بچایا جا سکتا تھا لیکن شراب کی لت کی وجہ سے میں نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔
جاوید اختر کا کہنا تھا کہ ’جب انسان نشے میں ہوتا ہے تو جذباتی فیصلے لیتا ہے، آپ ان مسئلوں پر بھی جھگڑنا شروع کردیتے ہیں جو درحقیقت بڑے مسئلے نہیں ہوتےلیکن یہ غلطیاں مجھ سے ہوئی ہیں‘۔
انہوں نے آج کے نوجوانوں کو شراب نوشی سے بچے رہنے کیلئے نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ میں نے شراب پی کر کافی وقت ضائع کیا، میں شرابی تھا لیکن میں نے 31 جولائی 1991 کو شراب پینا چھوڑ دیا‘۔
معروف رائٹر نے مزید کہا کہ میں نے کم ازکم 10 سال شراب نوشی میں ضائع کردیے جب کہ میں اپنے اس وقت کو مثبت اور اچھے مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا تھا کیونکہ اگر میں اپنی ابھی کی زندگی کا ماضی کی زندگی سے موازنہ کروں تو میں نے شراب چھوڑنے کے بعد کوئی بڑی غلطی نہیں کی لہٰذا نوجوانوں کو نصیحت کروں گا کہ اگر آپ شراب پیتے ہیں تو اسے چھوڑدیں‘۔
جاوید اختر نے 1972میں پہلی شادی اداکارہ ہنی ایرانی کے ساتھ کی تھی جن سے ان کے دو بچے فرحان اختر اور زویا اختر ہیں لیکن 1985 میں جاوید اور ہنی ایرانی کے درمیان علیحدگی ہوگئی۔
جاوید اختر شبانہ اعظمی سے 9 دسمبر 1984 کو رشتہ ازدواج میں بندھے تھے۔