جاوید اختر کے بیان پر مجھے اپنے آپ پر شرم محسوس ہوئی: مستنصر حسین تارڑ

ان کے فیض فیسٹیول میں کہے الفاظ کو تبصرے کے لائق بھی نہیں سمجھتا: لاہور لٹریچر فیسٹیول میں گفتگو/ فائل فوٹو
ان کے فیض فیسٹیول میں کہے الفاظ کو تبصرے کے لائق بھی نہیں سمجھتا: لاہور لٹریچر فیسٹیول میں گفتگو/ فائل فوٹو

معروف ناول نگار، اداکار اور کالم نگار مستنصر حسین تارڑ  نے بھارتی نغمہ نگار اور شاعر جاوید اختر کے پاکستان مخالف بیان کو بلا تبصرہ قرار دیا ہے۔

لاہور جیسے ثقافتی اور تمدنی شہر میں ادبی سرگرمیوں کا نمائندہ میلہ لاہور لٹریچر فیسٹیول شروع ہوگیا جس کی پہلی بھرپور نشست بے باک مصنف مستنصر حسین تارڑ کے نام رہی۔

انہوں نے بھارتی شاعراور نغمہ نگارجاوید اختر سے متعلق کہا کہ جاوید اختر   نے جو کہا اس پر مجھے اپنے آپ پر شرم محسوس ہوئی، ان کے فیض فیسٹیول میں کہے الفاظ کو تبصرے کے لائق بھی نہیں سمجھتا۔

انہوں نے کہا کہ نوبل پرائز کے لیے اپنے معاشرے کو برا کہنا پڑتا ہے، مجھ میں یہ صفت نہیں ہے، پاکستان کے پرائیڈ آف پرفارمنس نگار اور کمال فن ایوارڈز کسی نوبل پرائز سے کم نہیں، میں بہت خواہش پسند نہیں مگر صاف گو ہوں اور منہ پھٹ شخص کو پسند نہیں کیا جاتا۔

 مستنصر حسین تارڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی دھرتی میں تخلیق کے جوہر ہیں، مصنف آنے والے واقعات کی پیش بندی کرتا ہے، جب میں لکھنے بیٹھا تو مجھ پر چیزیں اترتی ہیں، جس میں تخلیقی تڑپ ہوتی ہے وہی خالق کے قریب ہوکر لکھتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری قوم پاگل ہوگئی ہے اور برداشت کھو بیٹھی ہے۔

مزید خبریں :