Time 14 اکتوبر ، 2024
جرائم

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ خودکشی کرنے والی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ خودکشی کرنے والی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری
کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے، لڑکی کے والدین کا پولیس کو تحریری بیان، پولیس نےپوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی— فوٹو:فائل

پنجاب یونیورسٹی کےگرلز ہاسٹل میں مبینہ خود کشی کرنے والی طالبہ کے والدین نے پولیس کو کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنے کا لکھ کر دے دیا۔

پنجاب یونیورسٹی آئی ای آر ڈیپارٹمنٹ کی 23سالہ طالبہ نے گزشتہ روزگرلز ہاسٹل نمبر 8 کے کمرہ نمبر 91 میں مبینہ طور پر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی۔

ہاسٹل وارڈن نے کمرے کا دروازہ توڑکر دیکھا تو لڑکی کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی۔

لڑکی کے والد اور والدہ نے پولیس کو لکھ کر دیا کہ کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔ اس پر پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ان کے حوالے کر دی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق طالبہ کی موت گردن کی ہڈی ٹوٹنے سے ہوئی، طالبہ کی گردن پر رسی کا نشان واضح ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہناہے کہ طالبہ کی مبینہ خودکشی کی وجوہات سامنےنہیں آسکیں اور طالبہ کا تعلق سمبڑیال ضلع سیالکوٹ سے تھا۔

مزید خبریں :