Time 15 اکتوبر ، 2024
دنیا

کینیڈا کا بھارتی حکومت پر خالصتان حمایتی سکھوں کے قتل کیلئے بشنوئی گینگ کے استعمال کا الزام

کینیڈا کا بھارتی حکومت پر خالصتان حمایتی سکھوں کے قتل کیلئے بشنوئی گینگ کے استعمال کا الزام
بھارتی حکومت جنوبی ایشیائی کمیونٹی اور خاص کر خالصتان حمایتی سکھوں کو نشانہ بنا رہی ہے: کینیڈین پولیس کمشنر/ فائل فوٹو

اوٹاوا: بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد اب کینیڈا نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ کینیڈا میں سکھوں کو قتل کرنے کے لیے  مجرموں اور خاص کر بشنوئی گینگ کا استعمال کرتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کینیڈین پولیس نے دعویٰ کیا ہےکہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ کینیڈا میں رہائش پزیر ہیں، وہ خالصتان کے حمایتی سکھوں پر حملے کرانے اور ان کو قتل کرنے کے لیے مجرموں اور خاص کر بشنوئی گینگ کا استعمال کرتے ہیں۔

پولیس کمشنر مائیک ڈوہینی نے کہا کہ بھارتی حکومت جنوبی ایشیائی کمیونٹی اور خاص کر خالصتان حمایتی سکھوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور اس کے لیے جرائم پیشہ گروپوں کو استعمال کررہی ہے۔ 

پولیس کمشنر نے مزید کہا کہ بشنوئی گروپ نام کا گینگ عوامی سطح پر ایسے واقعات کو قبول کرتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس کا بھارتی حکومت کے ایجنٹوں سے تعلق ہے۔ 

یاد رہے کہ بشنوئی گینگ اس سے قبل سکھ گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث رہاہے اور چند روز قبل بھارتی مسلمان سیاستدان بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری بھی بشنوئی گینگ نے قبول کی جب کہ یہ گینگ متعدد مرتبہ سلمان خان پر بھی حملے کروا چکا ہے۔ 

کینیڈا نے گزشتہ روز سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجرکے قتل کیس کے سبب بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما اور 5 سفارتی اہلکاروں کو ملک بدرکردیا تھا۔ 

دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا آغاز گزشتہ برس کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ہوا تھا اور کینیڈین وزیرا‏عظم ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کیا تھا۔

مزید خبریں :