فیکٹ چیک:کیا عمران خان اورپی ٹی آئی نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی مذمت کی؟

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی سیاسی جماعت نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے متعدد بیانات جاری کیے ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک حالیہ ٹیلی ویژن انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (PTI) نے آج تک غزہ میں اسرائیل کی جاری فوجی مہم کی مذمت نہیں کی۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

8 اکتوبر کو ایک نجی چینل کے ساتھ انٹرویو میں وزیر دفاع نے سابق وزیراعظم عمران خان کی سیاسی جماعت کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک روز قبل منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (APC) میں شرکت نہ کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

خواجہ آصف نے انٹرویو کے دوران کہاکہ ”آج تک اس [ عمران خان] نے کوئی زیانسٹ (Zionist) کے خلاف کوئی بیان دیا ہے؟یا پی ٹی آئی کی طرف سے آفیشلی فلسطین کی کوئی مذمت ہوئی ہے؟ کہیں بھی نہیں ہوئی، [پی ٹی آئی] نہیں کریں گے مذمت۔ “

حقیقت

وزیر دفاع کے بیان کے برعکس سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی سیاسی جماعت نے غزہ میں اسرائیل کے تشدد کی مذمت کی ہے۔

پہلا بیان 13 اکتوبر 2023 کو جاری کیا گیا جب اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کرنے کے چند دن بعد پی ٹی آئی کے آفیشل X (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے مظاہروں کی تصاویر شائع کی گئیں جو تحریک انصاف کی خواتین ونگ کے زیر اہتمام منعقد ہوئے۔

7 دسمبر 2023 کو سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے X (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر ایک اور بیان جاری کیا جس میں غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ”اسرائیل بے شرمی سے فلسطینی عوام کی نسل کشی میں مصروف ہے۔“

ایکس پر عمران خان کے دیگر بیانات یہاں، یہاں اور یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان نے بھی حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی اور 2 اگست کو قومی اسمبلی میں اپنی تقریر میں فلسطینیوں کے ساتھ اتحاد کا اظہار کیا۔

یہ بیان 58:58 کے ٹائم اسٹیمپ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے اپنے X اکاؤنٹ پر بھی اس معاملے کے بارے میں ایک پوسٹ کی ہےجسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

ہمیں X (ٹوئٹر)GeoFactCheck @اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔

اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔