18 اکتوبر ، 2024
لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آگئی۔
کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق معاملے کو سوشل میڈیا پر پوسٹوں کے ذریعے اچھالا گیا، سوشل میڈیا کی پوسٹوں میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں تھے، ہرپوسٹ سنی سنائی باتوں اور افواہوں پر مبنی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اطلاع ملنے پر پولیس نےکالج انتظامیہ سے بھی رابطہ کیا، پولیس نے اس بیسمنٹ کا معائنہ بھی کیا جس کا مبینہ واقعے میں ذکر کیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی ویڈیوز اور دیگر ریکارڈنگ دیکھیں، پولیس نے سی سی ٹی وی ویڈیوز اور دیگر ریکارڈنگ تحویل میں بھی لیں۔
کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم گارڈ چھٹی لے کرگیا ہوا ہے،کالج میں اس کی چھٹی کی درخواست بھی موجود تھی، من گھڑت اسٹوری کے لیے مخصوص طلبہ کا ویڈیو پیغام باربار استعمال کیا گیا، اس لڑکی نےکمیٹی کو بتایا کہ وہ کیمپس 10 کی اسٹوڈنٹ ہی نہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے معاملات کو ہینڈل کیا، بے بنیاد خبر پھیلانے کا مقصد امن و امان کی صورتحال خراب کرنا تھا۔