Time 19 اکتوبر ، 2024
پاکستان

آئینی ترامیم پر مولانا اور بلاول کا اتفاق ہو بھی جائے، ہمارا فیصلہ اڈیالہ سے ہوگا: عامر ڈوگر

آئینی ترامیم پر مولانا اور بلاول کا اتفاق ہو بھی جائے، ہمارا فیصلہ اڈیالہ سے ہوگا: عامر ڈوگر
فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر مولانا اور بلاول کا اتفاق رائے ہو بھی جائے تو ہماری کمیٹی اڈیالہ جیل جائے گی اور حتمی فیصلہ وہیں ہو گا۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہمیں جو ڈرافٹ دکھایا گیا اس میں کوئی ایسی چیز نہیں جو ہمارے لیے قاتلانہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اور مولانا کے کچھ ارکان حکومت کے قبضے میں ہیں، اس لیے وہ جب چاہیں طاقت کے زور پر ترامیم کرا سکتے ہیں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مسودہ اٹارنی جنرل کے لیپ ٹاپ پر موجود تھا، انہوں نے مجھ سے شیئر کیا تھا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میں نے حکومت سے اجازت لے کر یہ مسودہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر سمیت پی ٹی آئی کے 7-6 لوگوں سے شیئر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کی وجہ سے رُک گئے ہیں، ہم یہ نہیں چاہتے کہ بعد میں یہ کہا جائے کہ فلاں نے برا کیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ن لیگی رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی گفتگو کی، انہوں نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے اخلاقی تقاضا ہو سکتا ہے مگر یہ آئینی لازمہ نہیں ہے۔ یہ جے یو آئی ہے جو اتفاق رائے میں پی ٹی آئی کو بھی شریک کرنا چاہتی ہے۔

پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ جے یو آئی کے ترمیمی مسودے میں پی ٹی آئی کی سفارشات شامل ہوں گی مگر ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر جے یو آئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ اتفاق کر چکی ہیں۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر نے درست کہا کہ انہوں نے اتفاق رائے کا اظہار نہیں کیا مگر انہیں ذاتی طور سے اس مسودے سے مسئلہ نہِیں جو پارلیمانی کمیٹی نے منظور کیا ہے۔

مزید خبریں :