20 اکتوبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے دو ارکان سینیٹ ڈاکٹر زرقا اور فیصل سلیم ایوان میں آئے ہی نہیں۔
پارٹی چیئرمین کی جانب سے ان ارکان سینیٹ پر غداری کا الزام لگایا گیا، سینیٹر ڈاکٹر زرقا اور سینیٹر فیصل سلیم ایوان میں نہیں آئے۔
اب تحریک انصاف ان کے خلاف 63 اے کے تحت کارروائی بھی نہیں کر سکے گی۔ آئینی ترمیم میں پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پر 63 اے کے تحت کارروائی ہوتی ہے۔
دوسری جانب 26 ویں آئینی ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے۔ آئین کے تحت شق وار منظوری میں ہر شق کیلئے دوتہائی اکثریت ہونا لازم ہے۔
سینیٹ اجلاس میں پہلی شق منظور ہوگئی اور 65 ارکان نے شق نمبر 2 کے حق میں ووٹ دے دیا۔ اس طرح سینیٹ میں حکومت کا نمبر 58 سے بڑھ کر 65 ہوگیا۔
سینیٹر قاسم رونجھو اور سینیٹر نسیمہ احسان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔ ترمیم کی شق وار منظوری کے دوران پی ٹی آئی، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبیلو ایم کے ارکان ایوان سے چلے گئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ شب بیرسٹرگوہر نے پی ٹی آئی کےدوسینیٹرزکےآئینی ترمیم کےحق میں ووٹ دینےکے خدشے کا اظہار کیا تھا اور کہا تھاکہ سینیٹر زرقا اور فیصل سلیم شاید دوسری طرف ہیں۔