Time 21 اکتوبر ، 2024
پاکستان

آئینی ترمیم کی مخالف پی ٹی آئی ترمیم منظور ہوتے ہی پہلا فائدہ اٹھانے سپریم کورٹ پہنچ گئی

پاکستان تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترامیم کے خلاف سر توڑ کوششیں کیں لیکن آئینی ترامیم منظور ہوتے ہی اس کا سب سے پہلا فائدہ اٹھانے پی ٹی آئی کے وکلا سپریم کورٹ جا پہنچے۔

گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی نے 26 ویں آئینی ترمیم منظور کی جو صدر مملکت کے دستخط کے بعد فوری نافذ العمل ہوگئی۔

پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترامیم کے خلاف سر توڑ کوششیں کیں لیکن آئینی ترامیم منظور ہوتے ہی اس کا سب سے پہلا فائدہ اٹھانے پی ٹی آئی کے وکلا سپریم کورٹ جا پہنچے۔

انٹرا پارٹی الیکشن  نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ بینچ پر اعتراض کردیا اور پی ٹی آئی وکیل نے کہاکہ ترمیم کے بعد یہ بینچ نظر ثانی کیس نہیں سن سکتا۔ 

یہ پہلا موقع نہیں کہ پی ٹی آئی نے اُس قانون کا فائدہ اٹھایا ہو جس کو روکنے کی اس کی بھرپور کوششیں کی ہوں۔

پی ڈی ایم کی 2022 کی نیب ترامیم کی پی ٹی آئی نے مخالفت کی اور  2023 میں سپریم کورٹ سے اس کے خلاف فیصلہ لے لیا۔ جب ستمبر 2024 میں سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کیں تو اگلے ہی روز پی ٹی آئی کے وکلا بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اس کا فائدہ دلوانے عدالت جا پہنچے۔ 

وکلا نے احتساب عدالت میں کہاکہ نیب ترامیم بحال ہوگئی ہیں، 190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو بری کیا جائے اور نیب ترامیم پر فیصلے کے بعد 190ملین پاونڈ کا کیس بنتا ہی نہیں۔

پھر 9 ستمبر کو نئے توشہ خانہ کیس میں بھی انہی ترامیم کے تحت بانی پی ٹی آئی کے وکلا اپنا کیس احتساب عدالت سے اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کروانے میں بھی کامیاب ہوئے۔

مزید خبریں :