22 اکتوبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے الگ رہنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے رات گئے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اہم اجلاس میں ججز کی تقرری کیلئے بنائی گئی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے الگ رہنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی بھی منظوری دیتے ہوئے ووٹ دینے والے اراکین کی بنیادی پارٹی رکنیت منسوخ کرنے اور تادیبی کارروائی پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پارٹی سے روابط منقطع کرنے والے دیگر اراکین کو شوکاز نوٹسز کے اجراء کی بھی منظوری دی گئی۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے اراکین پارلیمان سے حکومتی حلقوں سے روابط قائم کرنے پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کا کہا جائے گا اور ان اراکین کے جوابات کی روشنی میں ان کے مستقبل کا تعین کیا جائے گا۔
اس سے قبل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نئی کمیٹیوں کا بائیکاٹ نہیں کرے گی، ان کمیٹیوں میں نمائندگی کیلئے نام بجھوائے جائیں گے۔
خیال رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت چیف جسٹس کی تقرری کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا جس میں پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر خان، حامد رضا خان اور بیرسٹر علی ظفر کے نام بھی شامل تھے۔
چیف جسٹس کی تقرری کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے بلایا گیا ہے جس میں سینیئر ترین ججوں کے ناموں میں سے سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کے نام کا انتخاب کیا جائے گا۔
26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری، موجودہ چیف جسٹس کی رٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی، نئے چیف جسٹس کی تعیناتی میں 24 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں۔