22 اکتوبر ، 2024
کچھ سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ ایک ویڈیو میں حال ہی میں پاکستانی حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی پشتونوں کے حقوق کےلیے آواز اٹھانے والی نمایاں تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ (PTM) کو دکھایا گیا ہے جو نوجوانوں کو سکیورٹی فورسز کے خلاف لڑنے کی تربیت دے رہی ہے۔
دعویٰ غلط ہے۔
8 اکتوبر کو X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف نے ایک منٹ سے زائد ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں کیپشن دیا گیا: ”پی ٹی ایم [پشتون تحفظ موومنٹ] پختون جوانوں کو باقاعدہ ٹریننگ دے رہے ہیں، انہیں سکیورٹی فورسز کیساتھ لڑنے تیار کیا جا رہا ہے۔“
اس آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 94 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا، تقریباً 500 بار دوبارہ پوسٹ اور ایک ہزار سے زیادہ بار لائک کیا گیا ہے۔
اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے۔
زیر بحث ویڈیو میں دراصل نوجوانوں کو پشتون قومی جرگہ سے پہلے وارم اپ ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو 11 اکتوبر کو خیبر پختونخوا کے باسیوں کے خدشات پر بات کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں پشتون تحفظ موومنٹ کے ایک رہنما کامران خان نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے نوجوان 3روزہ تقریب میں مختلف ذمہ داریاں سونپے جانے سے پہلے ورزش کر رہے تھے۔ ان کے کاموں میں سکیورٹی دینا، پانی مہیا کرنا اور پارکنگ کا انتظام شامل تھا۔
تقریب میں سکیورٹی انتظامات کے سربراہ عید الرحمان وزیر نے بھی اس کی تصدیق کی۔
اس کی تصدیق پشاور میں جیو ٹیلی ویژن کے صحافی رسول داوڑ نے بھی کی جنہوں نے اس جرگے کی کوریج کی۔ انہوں نے کہا کہ ’وہ نوجوان ہمارے علاقے کے لوگ ہے سوشل میڈیا کیلئے پی ٹی شو کررہا ہے، باقی اس میں کوئی ٹریننگ والی بات نہیں‘۔
ہمیں X (ٹوئٹر)GeoFactCheck @اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔