27 اکتوبر ، 2024
اسرائیلی میڈیا نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری اور تیل تنصیبات کو نشانہ نہ بنانے کی وجہ سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل نے 26 اکتوبر کو علی الصبح تہران، شیراز اور کرج پر فضائی حملہ کیا جس میں ایران کے چار فوجی ملک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے پاسداران انقلاب کےکم از کم 3 میزائل اڈوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل نےتہران کےقریب امام خمینی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ایس300 ڈیفنس کونشانہ بنایا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی ڈرونز نے تہران کےمضافات میں پارچن ملٹری بیس کوبھی نشانہ بنایا، تہران میں ڈرون فیکٹر ی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کے دباؤ پر ایران کی جوہری اور تیل تنصیبات کونشانہ نہیں بنایا ۔
ادھر امریکا نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد واضح کیا ہے کہ ایران کےجوابی حملےکی صورت میں وہ اسرائیل کے دفاع میں مددکے لیےتیار ہے۔
خیال رہے اس حوالے سے ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں 100 جنگی طیاروں کےحصہ لینے کا دعویٰ جھوٹا ہے، اسرائیل نے اپنے کمزور حملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، اسرائیلی طیارے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہی نہیں ہوسکے۔
اس کے علاوہ ایرانی مشن نے امریکا کو ایران پرحملوں کا برابر ذمہ دار قرار دے دیا۔ ایرانی مشن برائے اقوام متحدہ کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی جنگی جہازوں نےعراق میں واقع امریکی فوجی بیس سےپرواز بھریں۔