30 اکتوبر ، 2024
لاہور: سپریم کورٹ بار کے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج مطابق کے سالانہ انتخابات میں لاہور سے عاصمہ جہانگیر کے انڈیپنڈنٹ گروپ کے میاں رؤف عطا 1270 ووٹ لے کر صدر منتخب ہوگئے ان کے مد مقابل حامد خان گروپ کے امیدوار منیر کاکڑ 1155 ووٹ حاصل کر پائے۔
بار کے سالانہ انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری کی نشست پر حامد خان گروپ کے سلمان منصور نے کامیابی حاصل کی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے غیر حتمی نتائج کے مطابق صدارت کیلئے امیدوار میاں رؤف عطا لاہور سے 588 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، ان کے مدمقابل پروفیشنل گروپ کے منیر کاکڑ کو 484 ووٹ ملے۔
سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری کے عہدے پر لاہور سے سلمان منصور نے632 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل انڈیپنڈنٹ گروپ کے زاہد اسلم کو 401 ووٹ ملے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین، سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ، سابق وزیر قانون ڈاکٹر خالد رانجھا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق اور نعیم بخاری سمیت دیگر وکلا نے بھی ووٹ ڈالے۔
سپریم کورٹ بار کے سابق صدر احسن بھون کا کہنا ہے کہ حمایت کرنے پر پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پارلیمنٹ کی بالا دستی پر یقین رکھنے والے پی ٹی آئی کے وکلا نے بھی ہمیں ووٹ دیے، پارلیمان کو آئین بنانے کا حق ہے، پارلیمان سپریم ہوتی ہے۔
نو منتخب صدر میاں رؤف عطا نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کی آئندہ بھی یہ جدوجہد جاری رکھیں گے،کالے کوٹ کی عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے، ہمارا گروپ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے کام کرتا رہےگا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نومنتخب صدر میاں رؤف عطا اور انڈیپنڈنٹ گروپ کے سربراہ احسن بھون کو مبارک باد پیش کی گئی۔
اپنے مبارکباد کے پیغام میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امید ہے وکلا برادری 26 ویں آئینی ترمیم پر عمل درآمد، آئین اور پارلیمان کی بالادستی کیلئے اپنا مثبت کردار جاری رکھے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، مولانا فضل الرحمان ، وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی انڈیپنڈنٹ گروپ کو کامیابی پر مبارک باد پیش کی۔