30 اکتوبر ، 2024
کراچی کے اکثر علاقوں میں پانی کی قلت بحرانی شکل اختیار کرگئی، مہنگائی کے مارے لوگ پانی خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے۔
کراچی واٹر کارپوریشن نے بعض تکنیکی وجوہات کی بنا پر گزشتہ ہفتے چار دن کیلئے پانی بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن کئی دن گزرنے کے باوجود اولڈ سٹی ایریاز، لیاری، کھارادر، لانڈھی، نارتھ ناظم آباد اور نیو کراچی سمیت مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی تاحال بند ہے۔
پانی نہ ہونے کے باعث گھریلو معمولات بری طرح متاثر ہیں اورلوگ گھریلو استعمال کا پانی بھی ٹینکرز کے ذریعے خریدنے پر مجبور ہیں۔
متعلقہ حکام کا بتانا ہے کہ شہر میں پانی کی یومیہ ضرورت 120 کروڑ گیلن ہے جبکہ دھابیجی اور حب کینال سے پمپ کیا جانے والا پانی 60 کروڑ گیلن ہے، اس میں سے لائن لیکج اور چوری کیا جانے والا کروڑوں گیلن پانی منہا کرلیا جائے تو یہ ضرورت کا نصف سے بھی کم رہ جاتا ہے، قلت کی ایک اور وجہ پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم بھی ہے۔
واٹر کارپوریشن کے چیئرمین و میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے 10 کروڑ گیلن پانی حب کینال سے کراچی لانے کیلئے میگا منصوبے کا آغاز کیا ہے جو 16 ارب روپے کی لاگت سے 2025 میں مکمل ہوگا۔
کہا جارہا ہے کہ اس منصوبے سے ضلع کیماڑی، غربی اور وسطی میں پانی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔