Time 06 نومبر ، 2024
دنیا

سلمان بھوجانی ٹیکساس اسمبلی کے دوبارہ رکن منتخب

سلمان بھوجانی ٹیکساس اسمبلی کے دوبارہ رکن منتخب
انتہائی غیر معمولی اعزاز یہ حاصل ہوا ہے کہ سلمان بھوجانی بلامقابلہ منتخب کیے گئے ہیں__فوٹو: امریکی میڈیا

ٹیکساس میں ریاستی اسمبلی کے ڈیموکریٹک امیدوار سلمان بھوجانی کامیاب ہوگئے۔

امریکن پاکستانی سلمان بھوجانی مسلسل دوسری بار ٹیکساس کی ریاستی اسمبلی کا الیکشن جیتے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔انتہائی غیر معمولی اعزاز یہ حاصل ہوا ہے کہ وہ بلامقابلہ منتخب کیے گئے ہیں۔

سلمان بھوجانی کا تعلق کراچی سے ہے اور انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کے حلقہ 92 سے الیکشن لڑا تھا۔

سلمان بھوجانی نے10 جنوری 2023 کو عہدہ سنبھالا تھا، انکے عہدے کی مدت اگلے برس 14 جنوری کو مکمل ہورہی ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ریاستی اسمبلی کا ٹکٹ لینے کے موقع پر بھی انکے مقابلے میں کوئی اور ڈیموکریٹک امیدوار میدان میں نہیں اترا تھا۔ اسطرح انہیں 4 ہزار ایک سو 75 ووٹ ملے تھے۔

سن 2022 الیکشن میں سلمان بھوجانی کا مقابلہ ری پبلکن حریف جو لیونگسٹن سے ہوا تھا۔ اس الیکشن میں بھوجانی کو 20 ہزار ایک سو 82 ووٹ ملے تھے جبکہ انکے حریف 14 ہزار 6 سو 10 ووٹ لے پائے تھے۔

اس الیکشن میں حصہ لینے کے لیے سلمان بھوجانی جب میدان میں اترے تھے تو انہیں 3 ہزار 7سو 59 ووٹ ملے تھے۔ انکا مقابلہ ٹریسی اسکاٹ اور دنیش شرما سے ہوا تھا۔جنہیں مجموعی طور پر 18 سو سے بھی کم ووٹ ملے تھے،شاید یہی وجہ بنی کہ اس بار پارٹی میں سے کسی بھی سلمان بھوجانی کو چیلنج کرنے سے گریز کیا۔

وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس، ڈیلاس کے گریجویٹ ہیں اور انہوں نے سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی تھی۔ بھوجانی اٹارنی اور سٹی کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

سلمان بھوجانی نے پہلے دور کے دوران جن امور پر قانون ساز کرائی ان میں سے ایک بل میں ریاست کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے تمام تر وسائل اختیار کیے جائیں۔

صحت کی سہولتوں میں اضافے اور ریٹیل چوری سے متعلق کئی دیگر امور پر بھی قانون سازی ان کی بدولت ممکن ہوئی تھی۔

انتخابی مہم کےدوران اس نمایندے کے سوال پر کہ آیا پاکستانی امریکن کمیونٹی کو احساس ہے کہ انکی زندگی پر صدارتی الیکشن سے زیادہ بورڈ، لوکل، ریاستی الیکشنز اور ججز کا انتخاب میٹر زیادہ کرتا ہے؟

سلمان بھوجانی کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ جاننا چاہیے کہ ووٹ انکی طاقت ہے جس سے وہ اپنی ریاست اور علاقے میں اپنے پسند کی قانون سازی کراسکتے ہیں۔

مزید خبریں :