06 نومبر ، 2024
پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑیوں اولمپنئز اصلاح الدین اور اولمپئن ایاز محمود نے قومی ہاکی ٹیم کی بہتری کے لیے مشورے دیے ہیں۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپئن اصلاح الدین کا کہنا ہے کہ دو فیڈریشنز کے قیام سے ہمیشہ کھیل اور کھلاڑی کو نقصان پہنچا ہے، فٹبال اور ایتھلیٹکس کی مثال سب کے سامنے ہے، اب ہاکی مین بھی دو فیڈریشنز کے ہوجانے سے قومی کھیل اور اس سے وابستہ کھلاڑیون کو ہی نقصان پہنچے گا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اصلاح الدین کا کہنا تھا ایسی صورت میں حکومتی عہداران کو چاہیے کے وہ دونون گروپس کو بلاکر ان کے درمیان مفاہمت کرائیں تاکہ کھیل کا میچ متاثر نہ ہو ۔
ان کا کہنا تھا اگر انہیں فیڈریشن میں اہم ذمہ داری دی گئی تو بہتر انداز مین کام کریں گے کیونکہ وہ ایف آئی ایچ میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں، پاکستان ٹیم کے کوچز منیجر رہے تو اس وقت بھی اچھے نتائج سامنے آئے، اب اگر جو شخصیات فیڈریشن میں لوگوں کو صدر نامزد کرتے ہیں اگر ان کا نام پیش کیا تو 4 سال مین ہی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کریں گے کیونکہ انہیں پاکستان ہاکی ٹیم کی خامیوں کا علم ہے اور وہ اس کا حل بھی جانتے ہیں۔
دوسری جانب اولمپئن ایاز محمود کا کہنا ہے کہ موجودہ ہاکی فیڈریشن کا کوئی وژن نہیں ہے، عبدالستار ہاکی اسٹیدیم میں جن پی ایچ ایف کے صدر نے پریس کانفرنس کی تو انہیں امید تھی کہ وہ 2025 کا ہاکی کا پلان پیش کریں گے، ہاکی کی ترقی کی بات کریں گے لیکن انہوں نے پانچ افراد پر پابندی لگادی، ان پابندیوں اور لڑائی جھگڑوں سے ملکی ہاکی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ قومی کھیل ہاکی کو اس کھیل کے اولمپئنز نے برباد کیا، اب وہ بھی اس ہی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ واقعی اولمپئنز ہاکی کی تباہی کا ذمہ دار ہیں جن کے پاس کوئی وژن ہی نہیں ہے وہی لوگ پھر ہاکی فیڈریشن میں آجاتے ہیں جو ماضی میں ناکام رہے، اگر کوئی اولمپئن واقعی کرپشن مین ملوث ہیں تو انہیں سزا دیکر ہاکی سے دور کیا جائے۔