10 نومبر ، 2024
قطر میں آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتنے کے بعد محمد آصف وطن واپس پہنچ گئے۔
کراچی ائیرپورٹ پر پاکستان بلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے ان کا استقبال کیا لیکن وفاقی یا صوبائی حکومت کا کوئی نمائندہ موجود نہ تھا جس پر آصف نے افسوس کا اظہار کیا۔
محمد آصف نے قطر میں ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں ایرانی کیوئسٹ کو شکست دے کر تیسری مرتبہ ورلڈ ٹائٹل جیتا تھا اور آصف نے اب اپنی نظریں چوتھا ٹائٹل جیت کر ریکارڈ بنانے پر مرکوز کرلی ہیں۔
کراچی ائیرپورٹ پر جیو سے گفتگو میں محمد آصف نے کہا کہ ٹورنامنٹ کے آغاز میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن بعد میں فارم میں آنے کے بعد کامیابی ملی۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس اے نے انہیں بھرپور سپورٹ فراہم کی، چیئرمین عالمگیر شیخ نے روانگی سے پہلے تیسری بار ٹائٹل جیتنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ قطر کے احمد سیف کے خلاف میچ مشکل تھا، اس میچ کو جیتنے کے بعد راہیں ہموار ہوئیں۔
ائیرپورٹ پر حکومتی نمائندے کی غیر موجودگی پر ان کا کہنا تھا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ایک ورلڈ چیمپئن کے استقبال کے لیے کوئی نہیں آیا۔ اگر چیمپئنز کے ساتھ یہ رویہ ہوگا تو نوجوان کھلاڑی کیسے حوصلہ پائیں گے۔
محمد آصف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چیمپئن پلیئرز کی مناسب حوصلہ افزائی کرے اور ان کے انعامات پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے تیسری بار ورلڈ ٹائٹل جیتنے کے بعد مزید اعتماد کے ساتھ کہا کہ اب ان کا ہدف چوتھا ورلڈ ٹائٹل جیتنا ہے اور ایک ایسا ریکارڈ بنانا چاہتے ہیں جو پاکستان کے لئے باعث فخر ہو۔
بھارتی کھلاڑیوں سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے آصف نے کہا کہ ہمیشہ دوستانہ تعلقات رہے ہیں، اور دونوں ممالک کے کھلاڑی ایک دوسرے کے ملک میں جا کر کھیلنے کے خواہشمند ہیں۔