11 نومبر ، 2024
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے فوج کو بے شمار اختیارات دیے گئے مگر دہشتگردی ختم نہ ہوئی۔
ویکفیلڈ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا اسلامی نظام کے نفاذ اور سودی نظام کے خاتمے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، پاکستان کی بقاء اسلامی نظام میں ہے، پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور معیشت کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا 26 ویں آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمے کو آئین کا حصہ بنایا گیا ہے، 2028 سے تمام محکموں کو سود سے پاک کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئین ہم سب کا ہے ہمیں اس کا احترام کرنا ہو گا، جمہوریت کی بقاء اور اسلامی نظام کے لیے پاکستان بھر میں تحریک جاری رکھیں گے۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا پاکستان کے امن کے لیے ہمیں متحد ہونا ہو گا، انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم کرنا 26 ویں آئینی ترمیم اور جمہوریت کی توہین ہے، کسی کو شک کی بنیاد پر90 روز تحویل میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم محفوظ پاکستان کے لیے مضبوط فوج کے قائل ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے 2010 سے فوج کو بے شمار اختیارات دیے گئے مگر دہشتگردی ختم نہ ہوئی۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جنگ خود لڑنا ہو گی۔