13 نومبر ، 2024
اسرائیلی میڈیا نے حال ہی میں اسرائیلی کنیسٹ کی عمارت میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ایک تصویر شائع کی ہے۔
11 نومبر 2024 کی یہ تصویر اگرچہ پہلی نظر میں یہ ایک معمولی تصویر لگتی ہے جس میں اسرائیلی وزیر اعظم کنیسٹ کی عمارت میں اپنے دفتر کے باہر فون پر بات کرتے ہوئے نظر آرہے تاہم بغور دیکھنے پر نیتن یاہو کے موبائل فون کا کیمرہ معمول سے مختلف نظر آرہا ہے اور اسے مبینہ طور پر سرخ ٹیپ سے چھپایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ کچھ سال قبل بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے مرکزی حکومت کی جانب سے جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کے استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے بھی اپنے فون کے کیمرے پر ٹیپ لگایا ہوا ہے۔
موبائل یا لیپ ٹاپ کے کیمروں پر ٹیپ لگانے کی ایک مثال 2016 میں اس وقت سامنے آئی جب فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں دفتر کی میز پر ان کا لیپ ٹاپ بھی رکھا نظر آرہا تھا۔
صارفین نے فوراً ہی یہ بات نوٹ کی کہ مارک زکربرگ نے بھی اپنے لیپ ٹاپ کے کیمرے پر ٹیپ لگائی ہوئی تھی۔
اپنی نجی زندگی اور خود سے متعلق معلومات کے حوالے سے فکر مند صارفین اکثر اپنے موبائل اور لیپ ٹاپ کے کیمروں اور مائیک پر ٹیپ لگا کر رکھتے ہیں تاکہ اگر کبھی ان کی ڈیوائس ہیک بھی کرلی جائے تو ہیکر اس کے کیمرے اور مائیک کو ان کی جاسوسی کے لیے استعمال نہ کرنے سکے۔
گزشتہ برس درجنوں ممالک میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کے کی جاسوسی کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں اسرائیل کے جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کے استعمال کا انکشاف ہوا تھا۔
پیگاسس اسپائی ویئر ایک سافٹ ویئر ہے جسے کسی کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، پیگاسس سے نہ صرف کسی کے فون میں موجود پیغامات اور ای میلز تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ کالز کو خفیہ طورپر ریکارڈ کیا جاسکتا ہے اور اس شخص کی موجودگی کے مقام کو بھی جانا جاسکتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ متعلقہ شخص کے فون میں موجود کیمرے سے اسی شخص کی ویڈیو بھی بنائی جاسکتی ہے، یہ اسپائی ویئر عموماً حکومتوں اور خفیہ ایجنسیوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔