14 نومبر ، 2024
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کی جانب سے تحریک انصاف مخالف اقدامات پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ بانی پی ٹی آئی نے تحریک انصاف کے خلاف ریاستی اقدامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کی استدعا کی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ کے توسط سے دائر آئینی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عدالت عظمیٰ کی توجہ حکومت کی جانب سے نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر ملک میں کی جانے والی آئینی بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب مبزول کروانا چاہتے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ اس وقت ملک میں فسطائیت کا نظام رائج ہے۔ سیاسی رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنان اور دیگر افراد کو غیر قانونی گرفتاریوں، جھوٹے مقدمات اور طویل المدتی قید و بندکا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے شہریوں کا اغوا، قانون کا غلط استعمال، میڈیا اور آزادی اظہار رائے پر قدغن اور عدلیہ کی آزادی کو مسخ کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے متعدد آئینی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہےکہ ریاست میں موجود کچھ طاقت ور عناصر تحریک انصاف کا گلا گھوٹنے اور پارٹی میں توڑ پھوڑ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ درخواست میں 26 ویں آئینی ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہےکہ 26 ویں آئینی ترمیم نے عدلیہ کی آزادی کو تباہ و برباد کردیا ہے۔ اس ریاستی ظلم و جبر اور بانی پی ٹی آئی کا نام اور تصاویر مین اسٹریم میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا راستہ بھی ہموار کیا جارہا ہے۔
درخواست میں بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے خلاف ریاستی اقدامات کی روداد بھی بیان کی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تحریک انصاف اور اس کے قائدین و کارکنان کے خلاف ظلم و ستم کی چیف جسٹس آف پاکستان اور دو سینئر ترین ججز کے ذریعے جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔ جوڈیشل انکوائری کے ذریعے اختیارات سے تجاوز کرکے ظلم و ستم کا بازار گرم کرنے والے ریاستی اہلکاروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ آئین پاکستان میں فراہم کردہ بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مقامی انتظامیہ کو دفعہ 144 کا بے دریغ اور غیر منصفانہ استعال کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ سیاسی رہنماؤں، کارکنان اور دیگر شہریوں کے خلاف ایم پی او کے تحت تفویض کردہ اختیارات کے غلط استعمال سے روکا جائے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ ایک ہی فرد کے خلاف سلسلہ وار مقدمات کے اندراج کو روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو جلسے اور ریلی کی اجازت نہ دینے کے خلاف احکامات جاری کیے جائیں۔
درخوست میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، وفاقی سیکرٹری قانون، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، انسپیکٹر جنرل آف پولیس، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، نیب، ایف آئی اے، الیکشن کمیشن اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔