16 نومبر ، 2024
سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کو قتل کرنےکے واقعے میں ملزمہ ساس کے چچازاد بھائی نوید کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ زارہ کی ساس صغراں نے دوران تفتیش بتایا کہ نوید نےلاش کے ٹکڑے کیے۔ ملزم نوید کو ملزمہ نے قتل سے پہلے آن لائن 10 ہزار روپے منتقل کیے تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق گوجرانوالا کے رہائشی پولیس اے ایس آئی شبیر احمد کی بیٹی زاراہ کی شادی 4 سال قبل خالہ زاد قدیر سے ہوئی تھی۔ سعودی عرب میں مقیم قدیر زارہ کو بھی ساتھ لے گیا تھا تاہم زارہ پاکستان آتی جاتی رہتی تھی اور اڑھائی سال قبل زارہ کے بیٹے شافع کی پیدائش ہوئی۔
شادی کے بعد قدیر سارے پیسے بیوی کے اکاؤنٹ میں بھجوانے لگا تو ساس اور بہو میں جھگڑے شروع ہوگئے۔
صغراں نے پہلے بہو کے کردار پر الزامات لگا کر طلاق دلوانے کی کوشش کی اور ناکامی پر بیٹی یاسمین کےساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنالیا۔
ڈیڑھ ماہ پہلے زارہ پاکستان آئی تو ماں بیٹی نے لاہور کے رشتے دار نوجوان نوید کو اٹلی بھجوانے کا کہہ کر ساتھ ملا لیا۔ ملزمان نے زارہ کو پہلے چہرے پر تکیہ رکھ کر قتل کیا اور پھر لاش کے ٹکڑےکیے، ملزمان نے شناخت چھپانے کے لیے چہرے کو آگ سے بھی جلا دیا۔
لاش 5 بوریوں میں ڈال کرملزم نوید واپس لاہور چلا گیا جب کہ ملزمہ صغراں نے بیٹی اور نواسے کی مدد سے بوریاں نالے میں پھینکیں۔
زارہ کے والد نے پولیس کو بیٹی کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی جس پر پولیس نے ملزمہ کے نواسے کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو اس نے سارا سچ اگل دیا۔
پولیس نےافسوسناک واقعے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں اور مقتولہ کی ساس، نند یاسمین، نند کا بیٹا اور نوید نامی شخص کو گرفتار کرلیا۔