17 نومبر ، 2024
نامور مبلغ اسلام مولانا طارق جمیل نے اسلامی نظریاتی کونسل کے فتوے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وی پی این حرام ہے تو پھر موبائل فون کا استعمال بھی حرام ہے۔
چند روز قبل اسلامی نظریاتی کونسل نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کو حرام قرار دیا تھا جس کے بعد ملک میں اس حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی تھی۔
دوسری جانب پی ٹی اے نے بڑی تعداد میں غیر رجسٹرڈ وی پی این بلاک کرتے ہوئے وی پی این کی رجسٹریشن آسان بنا دی ہے۔
اس حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا مجھے تو نہیں پتہ کہ کون سی شرعی کونسل نے فتویٰ دیا ہے، اگر وی پی این حرام ہے تو پھر تو موبائل بھی حرام ہے کیونکہ اس میں وی پی این کے بغیر ہی اتنی چیزیں ہیں دیکھنے کی۔
معروف مبلغ اسلام کا کہنا تھا میرے خیال میں وی پی این کو حرام قرار دینے سے متعلق فتویٰ صحیح نہیں ہے، میرے خیال میں یہ تنگ ذہنی ہے، یہ درست نہیں ہے۔
وی پی این ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کا مخفف ہے اوریہ ایک ایسے نیٹ ورک کا نام ہے جو صارفین کو پوشیدہ طور پر براؤزنگ کی اجازت دیتا ہے۔
ایسے تمام ممالک جہاں پر انٹرنیٹ صارفین کی سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی ممکن نہیں ہوتی وہاں پر وی پی این کی مدد سے صارفین اپنا مقام تبدیل کرکے ان سوشل میڈیا سائٹس کو استعمال کرسکتے ہیں۔