Time 20 نومبر ، 2024
صحت و سائنس

وہ عام عادت جس سے ہر عمر میں دماغ کو جوان رکھنے میں مدد ملتی ہے

وہ عام عادت جس سے ہر عمر میں دماغ کو جوان رکھنے میں مدد ملتی ہے
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

درمیانی عمر میں بہترین کارڈیو فٹنس سے بڑھاپے میں ڈیمینشیا بشمول الزائمر امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیرولینسکا انسٹیٹیوٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں زیادہ ایروبک ورزشیں کرنے سے دماغی تنزلی سے خود کو بچانے میں مدد ملتی ہے۔

کارڈیو فٹنس سے مراد ورزش کرتے ہوئے جسم کی آکسیجن کو جذب کرنے اور مسلز سمیت اعضا تک پہنچانے کی صلاحیت ہے۔

ایروبک ورزشیں تیز رفتاری سے چہل قدمی، دوڑنے، تیراکی، سیڑھیاں چڑھنے اور سائیکل چلانے جیسی سرگرمیوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔

ان ورزشوں سے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جبکہ سانس پھول جاتی ہے، جس سے دل اور نظام تنفس سے جڑی صحت بہتر ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں 39 سے 70 سال کی عمر کے 61 ہزار سے زائد ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو ڈیمینشیا سے محفوظ تھے۔

ان افراد کی کارڈیو فٹنس کو 2009 اور 2010 میں جانچنے کے لیے ٹیسٹ کیا گیا اور ساتھ میں دماغی افعال اور جینیاتی خطرے کا تجزیہ بھی کیا گیا۔

اس کے 12 سال بعد ان افراد کی صحت کا دوبارہ جائزہ لے کر دیکھا گیا کہ فٹنس اور دماغی تنزلی کے درمیان تعلق کتنا مضبوط ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ 20 اور 30 سال سے زائد عمر کے افراد کی کارڈیو فٹنس اچھی ہو تو 70 سال یا اس سے زائد عمر کے بعد ڈیمینشیا کا خطرہ 20 فیصد سے زیادہ کم ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ جسمانی فٹنس دماغ کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہے اور دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کارڈیو فٹنس سے دماغ کے تیزی سے سوچنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے۔

محققین نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق کچھ حوالوں سے محدود ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :