26 نومبر ، 2024
امریکی تاریخ کے سب سے پراسرار مفرور مجرم کا کیس کئی سال بعد پھر اوپن کر دیا گیا ہے۔
ڈی بی کوپر نامی یہ پراسرار مجرم 1971 میں ایک طیارے کو ہائی جیک کرکے فضا میں چھلانگ لگا کر ایسا غائب ہوا کہ آج تک مل نہیں سکا۔
اب امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے اس کے بارے میں اپنی تحقیقات کو دوبارہ ری اوپن کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ ایک پیراشوٹ ملنے پر کیا گیا جسے ڈی بی کوپر کیس سے منسلک کیا جا رہا ہے۔
یہ پیراشوٹ نارتھ کیرولائنا میں رچرڈ فلوئیڈ میکوئے دوم کے خاندان کی جائیداد میں دریافت کیا گیا۔
رچرڈ فلوئیڈ کو ڈی پی کوپر کیس میں ایک اہم مشتبہ فرد قرار دیا گیا تھا جبکہ ڈی بی کوپر کی طرح کی ہائی جیکنگ کے ایک کیس میں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
پیراشوٹ کے بارے میں دریافت ڈین گریڈر نے کی جو 2 دہائیوں سے زائد عرصے سے ڈی بی کوپر کیس پر تحقیقاتی کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ پیراشوٹ رچرڈ فلوئیڈ کی خاندانی جائیداد میں دریافت کیا۔
ایف بی آئی فائلز کی تفصیلات کے مطابق 24 نومبر 1971 کو ایک شخص ڈان کوپر کے نام سے نارتھ ویسٹ اورینٹ ائیرلائنز کی پورٹ لینڈ سے Seattle جانے والی پرواز پر سوار ہوا۔
طیارے کے پرواز کرنے کے بعد اس شخص نے ایک فلائٹ اٹینڈنٹ فلورنس شیفنر کو ایک نوٹ دیا جس پر لکھا تھا کہ اس کے بریف کیس میں بم ہے۔
اس نوٹ میں 2 لاکھ ڈالرز اور 4 پیراشوٹس دینے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
فلورنس شیفنر نے طیارے کے کیپٹن ولیم اے اسکاٹ کو آگاہ کیا۔
جب طیارے نے Seattle میں لینڈ کیا تو ہائی جیکر نے رقم اور پیراشوٹس ملنے کے بعد مسافروں کو رہا کر دیا جبکہ عملے کو طیارے کو جنوب کی جانب اڑانے کی ہدایت کی۔
پیسیفک نارتھ ویسٹ میں کسی جگہ ڈی بی کاپر نے طیارے کے پچھلی سیڑھیوں کو اوپن کیا اور پیراشوٹ کے ساتھ باہر چھلانگ لگادی۔
اس کے بعد سے ڈی بی کاپر کی تلاش جاری ہے مگر آج تک کوئی ٹھوس سراغ نہیں مل سکا جبکہ حکام بھی یہ تعین نہیں کرسکے کہ کب اور کہاں ڈی بی کاپر نے طیارے کو چھوڑا۔
البتہ ایک جگہ 20 ڈالرز کے کچھ نوٹ دریافت ہوئے مگر ہائی جیکر کی اصل شناخت سامنے نہیں آسکی اور وہ کبھی گرفتار نہیں ہوا۔
درحقیقت کچھ ماہرین کا تو ماننا ہے کہ وہ پیراشوٹ سے چھلانگ لگانے کے بعد مارا گیا ہوگا مگر اس کا بھی کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔
ابتدائی تحقیقات کے دوران ایف بی آئی نے 1976 تک 800 سے زیادہ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جبکہ 1980 میں دریائے کولمبیا میں ہائی جیکر کو دی گئی رقم کے شواہد بھی ملے۔
ایف بی آئی نے 2016 میں اپنی تحقیقات کو باضابطہ طور پر بند کرتے ہوئے کہا تھا کہ وسائل کو زیادہ اہم معاملات کے لیے مختص کیا جانا چاہیے۔
رچرڈ فلوئیڈ کو 1972 میں ڈی بی کوپر کی طرح طیارہ ہائی جیک کرنے کے معاملے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
اس نے بھی پیسے لے کر پیراشوٹس کے ساتھ طیارے سے چھلانگ لگائی اور بچ گیا، مگر اس وقت ایف بی آئی کا خیال تھا کہ یہ دونوں معاملات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے نہیں۔