27 نومبر ، 2024
24 نومبر کی فائنل کال کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں نے سوشل میڈیا پر عوام کو گھروں سے نکال کر ڈی چوک پہنچانے کیلئے خوب سوشل میڈیا مہم چلائی لیکن فائنل کال پر خود منظر سے غائب ہو گئے۔
ی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پیغام جاری کیا کہ ’خان کی کال ہے گھروں سے نکلیں، آج آپ ا س تحریک میں شامل نہ ہوئے تو ہاتھ ملتے رہے جائیں گے‘۔
لیکن خان کی کال پر خود نہ نکلے اور آخری موقع ضائع کردیا۔
حماد اظر نے سوشل میڈیا پر 2 دریا پار کیے لیکن ڈی چوک نہ پہنچ پائے۔
سابق صدرعارف علوی بھی شعر و شاعری سے سوشل میڈیا پر خون گرماتے رہے اور تیمور جھگڑا کے ساتھ نکلے بھی لیکن ڈی چوک نہ پہنچ سکے۔
پارٹی سیکرٹری سلمان اکرم راجہ اپنی لوکیشن بتا کر لاہور کی گلیوں میں اکیلے گھومتے رہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے پولیس کی ایفیشنسی کا تمسخر اڑا کر سوشل میڈیا پر بتایا کہ وہ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہیں لیکن دیگر روپوش پی ٹی آئی رہنماوں کی طرح پولیس کے ساتھ احتجاجی عوام بھی انھیں نہ ڈھونڈ پائی۔
خیال رہے کہ گزشتہ شب سکیورٹی فورسز نے اسلام آباد مظاہرین سے خالی کرالیا، آپریشن شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی موقع سے فرار ہوگئیں اور کارکن بھی بھاگ نکلے۔ پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
اسپتال حکام کے مطابق پولی کلینک اور پمز اسپتال میں دو دو لاشیں لائی گئیں، پولی کلینک اسپتال میں 26 اور پمز اسپتال میں 28 زخمی لائے گئے۔
پمز اسپتال میں ایف سی کے 27 زخمی اہلکار اور شہید تین رینجرز اہلکاروں کی میتیں بھی لائی گئیں۔