29 نومبر ، 2024
پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں عاطف خان، اسد قیصر، علی محمد خان، شہرام ترکئی اور شکیل خان نے شرکت نہیں کی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے احتجاج میں شہید ہونے والےکارکنوں کے لواحقین کے لیے ایک ایک کروڑ روپےکا اعلان کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بعض اراکین کی جانب سے پارٹی رہنماؤں پر تنقید کی گئی جبکہ علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک اندرونی اختلافات ختم کرنےکی تلقین کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اراکین کی جانب سے کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ نے بہادری سے احتجاج کو لیڈ کیا، تحریک ایک دن کی نہیں سالوں کی ہوتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ آپ نے ہمیشہ کی طرح فرنٹ سے لیڈ کیا، کچھ کوتاہیاں ہوتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میرے خلاف پارٹی کے بعض لوگ منفی پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں، میں ہر کسی سے نمٹ سکتا ہوں لیکن پارٹی کے لیے چپ ہوں۔
ذرائع کے مطابق وزیر علیٰ نے کہا کہ اس وقت ہماری پہلی ترجیح بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، ہم جنگ لڑنے نہیں، پرامن احتجاج کے لیےگئے تھے۔