ریورس امیج سرچ کے ذریعے معلوم ہوا کہ یہ کلپ 11 ستمبر کو سب سے پہلے ایک ٹک ٹاک صارف نے اپ لوڈ کیا تھا۔
02 دسمبر ، 2024
پاکستان میں سوشل میڈیا پر 23 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جانے والی ایک وائرل ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک بچے کو دکھایا گیا ہے جو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں حالیہ تشدد کے دوران ہلاک ہو گیا تھا۔
یہ دعویٰ غلط ہے۔ ویڈیو کا ضلع کرم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
23 نومبر کو ٹک ٹاک صارف نے ایک ویڈیو کو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا: ”پارہ چنار میں شہید ہونے والا سب سے کم عمر چھ ماہ کا شہید۔“
19 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں ایک بچے کو کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 20 لاکھ سے زائد بار دیکھا، 8 ہزار 00 4 سے زائد مرتبہ بار شیئر اور1 لاکھ 69 ہزار سے زائد دفعہ لائک کیا گیا۔
اسی طرح، 22 نومبر کو ایک X (سابقہ ٹوئٹر) صارف نے ایک بچے کی 21 سیکنڈ کی ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کی کہ ”سب سے چھوٹا تابوت درحقیقت سب سے بھاری ہوتا ہے“ انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ یہ بچہ پاڑہ چنار میں ایک قافلے پر حملے میں جاں بحق ہوا۔
اسی طرح کے دعوے فیس بک، یوٹیوب اور X پر بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
ویڈیو پاکستان کی نہیں ہے اور ضلع کرم میں حالیہ تشدد سے پہلے کی ہے۔
ریورس امیج سرچ کے ذریعے معلوم ہوا کہ یہ کلپ 11 ستمبر کا ہے جب اسے پہلی بار ایک TikTok صارف نے اس کیپشن کے ساتھ اپ لوڈ کیا تھا: ”مائی لٹل سویٹ ہارٹ (My little sweetheart)، ماما تم سے محبت کرتی ہے۔“
صارف نے خود کو دو بچوں کی ماں کے طور پر متعارف کروایا ہے اور انہوں نے اسی بچے کی دیگر ویڈیوز بھی پوسٹ کی ہیں۔ ویڈیو کو ناروے کی لوکیشن کے ساتھ ٹیگ کیا گیا ۔
اگرچہ جیو فیکٹ چیک آزادانہ طور پر ویڈیو کی صحیح تاریخ اور مقام کی تصدیق نہیں کر سکا، لیکن 21 نومبر سے پہلے، جب ضلع کرم میں تشدد شروع ہوا، ویڈیو کی موجودگی یہ ثابت کرتی ہے کہ اس کا کرم واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ہمیںX (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔