04 دسمبر ، 2024
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے اوپنر فخر زمان کو دورہ جنوبی افریقا کے لیے وائٹ اور ریڈ بال اسکواڈ کا حصہ نہ بنانے کی وجہ بتادی۔
بدھ کے روز جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا گیا جس میں فخر زمان سمیت اہم کھلاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔
فخر زمان سے متعلق عبوری وائٹ بال ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہےکہ فخر کے نام پر اس لیے نہیں غور کیا گیا کہ وہ ابھی فارم اور میچ فٹنس حاصل نہیں کر پائے ہیں۔
ہیڈ کوچ نے شاہین آفریدی کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ ہونے سے متعلق بتایا کہ شاہین کا ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ ہونا ایک اسٹریٹجک فیصلہ ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے جسمانی اور ذہنی طور پر تازہ دم رہیں۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی کے باوجود ساجد خان کو سلیکٹ نہ کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا تاہم سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں تیز بولنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز دیکھتے ہوئے ہم نے ان کے بجائے محمد عباس کا انتخاب کیا جو سیم بولنگ کے ماہر ہیں۔
پاکستانی ٹیسٹ اسکواڈ
شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عامر جمال، عبداللہ شفیق، بابراعظم، حسیب اللہ (وکٹ کیپر)، کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر ) نسیم شاہ، نعمان علی، صائم ایوب اور سلمان علی آغا۔
ایک روزہ سیریز کا اسکواڈ
محمد رضوان (کپتان اور وکٹ کیپر )، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، کامران غلام، محمد حسنین، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، طیب طاہر اور عثمان خان ( وکٹ کیپر )۔
ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ:
محمد رضوان (کپتان اور وکٹ کیپر )، ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، محمد حسنین، محمد عرفان خان، عمیر بن یوسف، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم طیب طاہر اور عثمان خان ( وکٹ کیپر)۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقا کے دورے میں3 ٹی ٹوئنٹی، 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور 2 ٹیسٹ میچز شامل ہیں، سیریز کا آغاز 10 دسمبر کو ڈربن میں پہلے ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا، پہلا ون ڈے 17 دسمبر کو پارل میں ہوگا جب کہ ٹیسٹ میچز بالترتیب 26 دسمبر اور 3 جنوری کو سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں شروع ہوں گے۔