09 دسمبر ، 2024
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ شام میں بلآخر بشار الاسد حکومت کا خاتمہ ہوچکا۔
وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئےامریکی صدر کا کہنا تھا کہ نہیں جانتے کہ بشارالاسد کہاں ہیں، سنا ہے وہ ماسکو میں ہیں، بشار الاسد کو جوابدہ ہونا چاہیے۔
صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اقتدار کی منتقلی کیلئے شامی گروپوں سے مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے پڑوسیوں کی حمایت کریں گے، آئندہ دنوں میں علاقائی رہنماؤں سے بات کریں گے اور امریکی حکام بھی بھیجیں گے۔
امریکی صدر نے باغی گروپ کے لیڈر کے بیان کو نوٹ کیا ہے، ان کے قول و فعل کا جائزہ لیں گے، شام میں خطرے اور غیریقینی صورتحال کا لمحہ ہے۔
خیال رہے کہ شام میں اسد خاندان کا پچاس سال سے زائد کا دور اقتدار ختم ہوگیا ہے، دمشق پر باغیوں کا قبضہ کرکے سرکاری ٹی وی،ریڈیو اور وزارتِ دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔
صدر بشار الاسد کی 24 سالہ حکومت ایک ہفتے میں گرگئی، بشار الاسد کی ہلاکت اور گمشدگی کی خبروں کے بعد روسی ذرائع نے بشار الاسد کے ماسکو پہنچنے کا دعویٰ کیا۔
روسی ذرائع کےمطابق روس نے معزول صدر کو اہل خانہ سمیت سیاسی پناہ دے دی ہے۔
دوسری جانب شام میں سرکاری فوج کے علاقہ چھوڑنے پر لوگوں کا سڑکوں پر جشن جبکہ صدارتی محل میں لوٹ مار بھی کی گئی جس کے بعدباغیوں نے دمشق میں کرفیو لگادیا۔
ادھر شام میں ہونے والی غیریقینی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیلی فوج شام میں داخل ہوگئی اور گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر تے ہوئے بفرزون میں بھی اسرائیلی فوج تعینات کردی۔ اسرائیل کی جانب سے شام کے مختلف مقامات پر بمباری بھی کی گئی ۔