08 دسمبر ، 2024
شامی وزیراعظم محمد غازی الجلالی نے ملک کے مفرور صدر بشارالاسد سے ٹیلیفون پر ہونے والی آخری گفتگو کے بارے میں بتا دیا۔
شام کے وزیراعظم محمد غازی الجلالی نے العربیہ ٹی وی سے ٹیلیفون پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معزول صدربشارالاسد سے آخری رابطہ ہفتے کی رات ہوا تھا، اس کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہوگیاتھا۔
محمد غازی الجلالی نے بتایا کہ آخری بات چیت کےدوران صدربشارالاسدکو صورتحال سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد صدر الاسد نے کہا موجودہ حالات پر کل بات کریں گے۔
شامی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں صورتحال کی سنگینی کا اندازہ نہیں تھا، مذاکرات سے بغاوت روکنےکی امید تھی لیکن جس تیزی کے ساتھ حالات تبدیل ہوئے اس کے لیے ہم کسی بھی طرح تیار نہیں تھے۔
محمد غازی الجلالی کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کے 28 وزرا میں بیشتر شام میں ہی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام میں خوف وہراس کی فضا پھیلی ہوئی ہے لیکن عوام کو تبدیلی سےگھبرانےکی ضرورت نہیں ہے، حالات جلد معمول پر آجائیں گے، موجودہ حکومت ملک میں عام انتخابات اور پُرامن انتقال اقتدارکی پابند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریر الشام ملیشیاکے سربراہ ابو محمدالجولانی سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ شامی باغی تنظیم حیات التحریر الشام چند روز کے دوران ملک کے اہم شہروں پر قبضہ کرنے کے بعد آج دارالحکومت دمشق کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
شامی باغیوں نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاہ دور کے خاتمے کے بعد نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے، کسی کے خلاف بھی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، آزاد شام کی سلامتی اور خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا۔
ابو محمد الجولانی کا کہنا تھا کہ اقتدار کی منتقلی تک سابق وزیراعظم محمد غازی الجلالی حکومتی معاملات چلائیں گے۔